منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یورپی مصور کی 170 سال قدیم پینٹنگز بحالی کے بعد لاہور قلعے میں آویزاں

datetime 12  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) مشہور یورپی مصور آگسٹ شوفیٹ کی 170 سال قدیم پینٹنگز بحالی کے بعد لاہور قلعے میں آویزاں کر دی گئی ہیں۔ ہنگری کے مصور آگسٹ شوفیٹ کی پینٹنگز کی بحالی میں آرکیالوجی، والڈ سٹی اور ہنگری کے ماہرین نے حصہ لیا۔ اس ضمن میں سیکرٹری ٹورازم

اینڈ آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ احسان بھٹہ نے بتایا کہ پاکستان میں ہنگری کے سابق سفیر استوین زابو اور انکی اہلیہ نے منصوبے میں ذاتی دلچسپی لی۔ موجودہ سفیر مسٹر بیلا فازیکاز نے بھی اپنے پیشرو کا مشن جاری رکھا۔ احسان بھٹہ نے کہا کہ ہنگری کا مصور آگسٹ شوفیٹ 1841 میں پنجاب کے حکمران مہاراجہ شیر سنگھ کے دربار میں آیا تھا۔ شوفیٹ نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے جانشین کے لئے کئی شہ پارے تخلیق کئے۔ بعدازاں آگسٹ شوفیٹ نے یورپ جاکر کئی ہندوستانی شخصیات کے سکیچ بھی بنائے۔ یہ تمام پینٹگز سکھ شہزادی بامبا سودرلینڈ نے واپس لاہور منگوائیں۔سیکرٹری ٹورازم اینڈ آرکیالوجی نے مزید بتایا کہ شہزادی بامبا مہاراجہ رنجیت سنگھ کی پوتی تھی اور ماڈل ٹائون لاہور میں مقیم تھی۔ اس نے انگریز کرنل سودرلینڈ سے شادی کی۔ حکومت پاکستان نے بعدازاں یہ پینٹگز شہزادی بامبا کے قریبی شخص پیر کریم بخش سے خرید لیں۔ تاہم بعدازاں یہ شہ پارے لاہور قلعہ میں زمانے کی دست برد کا شکار ہوگئے۔ احسان بھٹہ نے بتایا کہ ہنگری کے سفارتخانے نے آگسٹ شوفیٹ کی 11 نایاب پینٹنگز کی بحالی شروع کرائی۔ زیادہ تر پینٹگز سکھ دور کے متعلق ہیں۔ ان میں مہاراجہ رنجیت سنگھ، کھڑک سنگھ، شیر سنگھ اور دلیپ سنگھ کے نادر پورٹریٹ شامل ہیں۔ آگسٹ شوفیٹ، لزلے پول سمتھ اور دیگر یورپی آرٹسٹوں کے شہ پارے شہزادی بامبا گیلری میں لگادیے گئے۔ ہنگری کی ٹیم مزید پینٹنگز کی بحالی میں مصروف ہے۔ یہ شہ پارے مصوری کے دلداہ افراد کے لئے دلچسپی کا باعث ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…