لاہور( این این آئی)متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کھیلوں کے ذریعے امن کے فروغ اور بزنس سیکٹر میں نمایاں کارکردگی اور کامیابی حاصل کرنے پر ہائیر پاکستان کے سی ای او اور پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی کو اعزازی گولڈن ویزہ جاری کردیا ہے ۔جاوید آفریدی اعزازی گولڈن ویزہ حاصل کرنیوالے پہلے پاکستانی بن گئے ۔متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی شہرت یافتہ
اخبارخلیج ٹائمز کو خصوصی انٹرویو میں جاوید آفریدی نے کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے انہیں گولڈن ویزا جاری کیا۔جاوید آفریدی نے کہا کہ وہ دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر محمد بن راشد آل مکتوم اورابوظبی کے ولی عہد محمد بن زید النہیان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ جاوید آفریدی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت اور حکمرانوں نے اپنے ملک میں میں تمام شہریوں کا ہمیشہ بھرپو خیال رکھا ہے اور ان کے ویژن کی وجہ سے متحدہ عرب امارات ترقیوں کی نئی شاہراہوں پر گامزن ہے اور خصوصا کرونا وائرس کی وبا کے دوران بھی یواے ای کی حکومت نے شہریوں کو بہترین سہولیات فراہم کی۔ جاوید آفریدی نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی وہ بطور پاکستانی دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید بہتر کرنے، بزنس کمیونٹی اور دیگر شعبہ جات میں کوآرڈیشن کے لیے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ جاوید آفریدی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کو کو کھیلوں خصوصاً کرکٹ کے ذریعے کم کیا جاسکتا ہے ۔
جاوید آفریدی نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جب دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر ہوں تو پاکستان سپر لیگ اور انڈین پریمیر لیگ کی ٹیموں کے درمیان میچز کا انعقاد کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پشاور زلمی ان کے دل کے بہت قریب ہے۔خیبرپختونخوا میں پیدا ہونے اور یہاں تعلیم حاصل کرنے کی وجہ سے وہ اس صوبے اور پشاور شہر سے بخوبی واقف ہیں اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہاں بسنے
والے کیا سوچتے ہیں اور ان کے کیا احساسات ہیں ، خیبر پختونخوا ہ اور پشاور نے طویل عرصہ دہشت گردی کا سامنا کیا، مجھے خوشی پاکستان آرمی اور سیکورٹی فورسز کی قربانیوں سے اب امن قائم ہے اور صورتحال مزید بہتری کی جانب گامزن ہیے اور انشا اللہ پشاور زلمی اگلے سال اپنے میچزاپنے ہوم گرائونڈ پشاور میں کھیلے گی۔