پی ڈی ایم کی تمام 9جماعتوں کے ’’باپوں‘‘ پر ایک ’’باپ‘‘ سب پر بھاری ثابت ہوا ،پاکستانی سیاست میں اب ’’باپ‘‘ کا کردار پوشیدہ نہیں رہا، حافظ حسین احمد کا تہلکہ خیز دعویٰ

8  اپریل‬‮  2021

کوئٹہ /کراچی(این این آئی) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما ممتاز پارلیمنٹرین اورسابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ماضی میں سیاسی معاملات میں ’’باپ‘‘ کا کردار بظاہر پوشیدہ رکھا جاتا تھا لیکن اب پاکستانی سیاست میں ’’باپ‘‘ کا کردار پوشیدہ نہیں رہا،دراصل پی ڈی ایم میں انتشار کی اصل ذمہ داری کا سہرا ان

دو نا تجربہ کار موروثی بیٹے اور بیٹی کے ’’باپ‘‘ کے سر ہے۔ جمعرات کے روز کراچی اور جیکب آباد کے صحافیوں سے موجودہ سیاسی صورتحال پراپنے مخصوص انداز میں دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’باپ‘‘ تو بہانہ تھا لیکن پی ڈی ایم کا خاتمہ درحقیقت دو ’’باپوں‘‘ کے مختلف بیانیہ اور مفادات کی وجہ سے ہوا ہے، ’’ باپ ‘‘ اگر ’’مائی باپ‘‘ کے کہنے پر ووٹ نہ کرتا تو ’’باپ‘‘ کے ساتھ دو بیمار ’’باپوں‘‘ کی مشکلات میں اضافہ کا باعث بن سکتا تھا،انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر ’’باپ‘‘ سے ووٹ لینے پر اعتراض کرنے والے خود ’’مائی باپ‘‘ سے اعلانیہ خفیہ ملاقاتیں کررہے ہیں، لندن والے بڑے میاں کے معاملہ میں بھی ایک ’’باپ‘‘ کا مسئلہ ہے جبکہ پاکستانی چھوٹے میاں پہلے ہی مسلسل رابطہ رکھ کر ’’مائی باپ‘‘ کو اپنا ’’باپ ‘‘ تسلیم کرچکے ہیں، حافظ حسین احمد نے کہا کہ کوئی ’’باپ‘‘ سے ووٹ لیتا ہے تو کوئی ’’مائی باپ‘‘ کو ایکسٹینشن کے چکر میں ووٹ دیتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ سارا مسئلہ سیاستدانوں کے ’’پاپ‘‘ یعنی ’’کرپشن ‘‘ کا ہے ، پی ڈی ایم کی تمام 9جماعتوں کے ’’باپوں‘‘ پر ایک ’’باپ‘‘ سب پر بھاری ثابت ہوا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئی ممکنہ سیاسی صف بندی کے باعث جیل میں بند رہنما پہلی صف میں باقی سب ’’سیاسی وینٹی لیٹر‘‘ پر ہونگے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…