جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

جہانگیر ترین کی دائیں جیب میں پنجاب حکومت اور بائیں جیب میں وفاقی حکومت ہے،حکومت گرانے کیلئے انہیں جہاز گھمانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 8  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ جو اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کی تعداد تھی پنجاب حکومت ان کی دائیں اور وفاقی حکومت بائیں جیب میں ہے، حکومت گرانے کیلئے انہیں جہاز گھمانے کی ضرورت نہیں پڑے گی،آج جہانگیر ترین کہہ رہے ہیں کہ میرے ساتھ ظلم ہو

رہا ہے لیکن (ن) لیگ کیخلاف کارروائی پر انہوں نے کبھی نہیں کہا ظلم ہو رہا ہے، جہانگیر ترین نے ہم سے رابطہ کیا تو پارٹی پالیسی کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ جہانگیر ترین یہاں پیش ہونے کے لئے آئے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ان کے کاروبار کو جرم بنا کر جھوٹے مقدمات درج ہو رہے ہیں اور ظلم ہو رہا ہے،ہم کسی کے ساتھ بھی ہونے والے ظلم کی حمایت نہیں کرتے لیکن جہانگیر ترین نے 90 کی دہائی میں کام شروع کیا جبکہ شریف خاندان نے 80 سال پہلے کام شروع کیا۔شریف خاندان کے کاروبار پر مقدمات بنائے گئے تب تو جہانگیر ترین کو اس کی مذمت کرنے ہی توفیق نہ ہوئی لیکن ہم اس کی مذمت کر رہے ہیں،شریف خاندان نے ملک میں صنعت لگائی جس سے لاکھوں افراد کو روزگار ملا،شہباز شریف نے امانت، محنت، دیانت کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ 13 اپریل کو شہباز شریف کو لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت ملے گی اور ظلم کی رات ختم ہو گی، ہمیں دوبارہ موقع ملے گا کہ لیگی قیادت پہلے کی طرح دیانتداری سے قوم کی خدمت کر سکے۔ انہوں نے کہ اکہ ثابت ہو گیا کہ پنجاب حکومت جہانگیر ترین کی دائیں اور وفاقی حکومت ان کی بائیں جیب میں ہے۔تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ہماری

پارٹی مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے اور حکم کا احترام کرتے ہوئے کوئی خلاف ورزی نہیں کی اور ڈسکہ ضمنی انتخابات میں مہم چلانے نہیں گئے،ڈسکہ ضمنی الیکشن صاف اور شفاف ہونے کی توقع ہے جس میں مسلم لیگ (ن)واضح اکثریت سے جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ

مخصوص پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ پی ڈی ایم ٹوٹ گئی ہے، یہ 10 جماعتوں کا اتحاد تھا جو اس حکومت سے عوام کی جان چھڑوانے کے لئے اکٹھی ہوئیں۔ پی ڈی ایم اپنے بنیادی مقاصد پر آج بھی متحد و متفق ہے، باقی چھوٹی موٹی باتوں پر پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ساری عمر مانگا

ہے اور کوئی کاروبار نہیں کیا لیکن جہانگیر ترین تو کاروباری شخصیت تھے، انہیں شریف خاندان کے کاروبار کو منی لانڈرنگ کہنے کی مذمت کرنی چاہیے تھی۔حکومتی اقدامات کی وجہ سے چینی کی قیمت 150 روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے کیونکہ وہ کاروبار ی شخصیات کو تنگ کر رہے ہیں،حکومت ڈاکوؤں کو پکڑنے کی بجائے کاروبار کرنے والوں کو پکڑرہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…