لاہور (آن لائن) وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین کے کاروباری اور فیملی 10 بینک اکائونٹس کا فرانزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مذکور بینک اکائونٹس جہانگیر ترین اور ان کے اہلخانہ کے ملکیتی کاروباری اداروں جن میں اے ٹی ایف شوگر
ملز، مینگو فارم، اے کے ٹی شوگر ملز، جے ڈی ڈبلیو سمیت دیگر کاروباری اداروں سمیت جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین سمیت بیٹیوں کے اکائونٹس شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے جہانگیر ترین کے ادارے جے ڈی ڈبلیو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رانا نصیر کو بھی گزشتہ روز طلب کر رکھا تھا ایف آئی اے رانا نسیم کو طلبی نوٹس ان کی رہائش گاہ واقعہ ڈیفنس میں موصول کروائے تھے جبکہ ایف آئی اے نے رانا نسیم سے ان کی کاروباری ٹرانزیکشن سمیت بیرون ملک فیملی کو بھیجی گئی رقوم کی تفصیلات کے ہمراہ طلب کر رکھا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے چینی مافیا سٹہ بازوں کے مزید وٹس ایپ گروپ کا سراغ لگا لیا ہے۔ جن کی تعداد 1 ہزار سے زائد جبکہ ان واٹس ایپ گروپس میں سٹہ بازاوں کے 40 گروپ ایسے ہیں جنہوں نے 392 بے نامی اکائونٹس کے ذریعے 1626 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کی ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے اب تک سٹہ باز گروپوں کے بے نامی اکائونٹس میں 7 ارب روپے منجمد کردئیے ہیں جبکہ 40 سٹہ باز گروپوں کے بے نامی اکائونٹس میں موجود 106 ارب روپے سے زائد رقم کو منجمد کروا دیا ہے۔