لاہور( این این آئی )شوگر سٹہ مافیا کیس میں ہوشر با انکشاف کا سلسلہ جاری ہے ،اسلم بھلی اور محمود بھلی کاٹو سٹار شوگر ملز ، کسان ،مدینہ شوگر ملز ،جے ڈی ڈبلیو گروپ ،کشمیر شوگر ملز ، حمزہ شوگر ملز اور دیگر ملز کی انتظامیہ کے ساتھ باہم ساز باز ہوکر سٹہ کرنے کا انکشاف ہو اہے ،سٹہ کی رقم کیش بوائز کے ذریعے خفیہ بنک
اکاؤنٹ میں جمع کرائی جاتی ،جہانگیر ترین شوگر ملز کے چیف آپریٹنگ آفیسر رانا نسیم ضمانت کے بعد شامل تفتیش نہ ہوئے اورجوابات کے لیے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی شوگر سٹہ مافیا کے خلاف تحقیقات میں ہوشربا انکشاف ہو رہے ہیں ۔ بروکر صفیا ن سہیل نے وٹس اپ گروپس کے ذریعے سٹہ کے کاروبا رمیں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے ۔سلیم میلسی ، ندیم مرز ا، عباد اللہ ،ماجد ملک ، اسد بٹ ، خرم دوائی ، مولوی ظہیر اور بھلی گروپ کے ساتھ مل کر سٹہ کے دھندے میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے ۔صفیان سہیل نے ملک ماجد کے ساتھ مل کر سٹہ بازی ، فارورڈ بکنگ کر نے کا اعتراف کیا ہے ،چینی کی فارورڈ سیل، بکنگ ایک ماہ قبل کرنے کی جاتی ۔اسلم بھلی اور محمود بھلی نے بھی اہم انکشافات کئے ہیں ۔اسلم بھلی اور محمود بھلی نے ٹو سٹار شوگر ملز ، کسان ،مدینہ شوگر ملز ،جے ڈی ڈبلیو گروپ ،کشمیر شوگر ملز ، حمزہ شوگر ملز اور دیگر ملوں کی انتظامیہ کے ساتھ باہم ساز باز ہوکر سٹہ کرنے کا انکشاف کیا ہے ۔سٹہ کی رقم کیش بوائز کے ذریعے خفیہ بنک اکاؤنٹ میں جمع کروائی جاتی ۔ذرائع کے مطابق سٹہ بازوں کے اہم ترین سرغنہ ملک ماجد نے کمر درد کا بہانہ بنا کر شامل تفتیش نہیں ہوا ۔شوہدری شوگر ملز کامرکزی سٹہ باز عامر وحید کرونا میں مبتلاہو گیا ۔جہانگیر ترین کی شوگر ملز کے چیف آپریٹنگ آفیسر رانا نسیم ضمانت کے بعد شامل تفتیش نہ ہوئے اورجوابات کے لیے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔