ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ پورا کرسکے نہ مہنگائی ختم ہوئی، وفاقی وزیر کا اعتراف

datetime 27  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آن لائن)وفاقی وزیرہوا بازی غلام سرور خان نے اعتراف کیا ہے کہ ہم 1کروڑ نوکریوں کا وعدہ پورا نہیں کر سکے نہ ہی ضلعی انتظامیہ مہنگائی کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے اصل میں کاروباری طبقہ عوام کا خون چوس رہا ہے آڑھتیوں، پھڑیئے اور دکاندار کو ڈی چوک میں لٹکانا چاہئے مہنگائی کے خاتمے

کے لئے ہر صوبائی وزیر کو ایک ضلع کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اپوزیشن جماعتیں اگر ملک سے مخلص ہیں انتخابی،عدالتی اور معاشی اصلاحات پر حکومت کا ساتھ دیں ہفتہ کے روز اپنے سیکریٹریٹ میں معمول کی پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ہارے ہوئے جواری ہیں یہ لوگ ذاتی مفاد کے لئے اکھٹے ہوئے تھے پی ڈی ایم کا مقصد حکومت سے این آر او لینا تھا پی ڈی ایم والے تمام تحقیقات کا خاتمہ چاہتے تھے ہم پہلے کہتے رہے کہ پی ڈی ایم والے کریں گے کچھ نہیں ہمیں معلوم تھا کہ یہ سینٹ، ضمنی انتخابات میں آئیں گے پی ڈی ایم کی اہم پارٹی پیپلز پارٹی پہلے دن سے کہہ رہی تھی استعفیٰ نہیں دیں گے پیپلز پارٹی والے دکھاوے کے لئے اکھٹے تھے حالات نے ثابت کیا کہ پی ڈی ایم والے آپس میں مخلص نہیں تھے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم مجموعی طور پر ایک بلیک میلر گروپ ہے سینٹ کا الیکشن ہوا کسی بات کا پاس نہیں رکھا گیا پیپلز پارٹی اپنی بات پر پورا نہیں اتر سکی انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ ن لیگ کے اندر بھی اب بھی2 گروپس موجودہیں شہباز اور حمزہ کی لائن مریم کی لائن سے الگ ہے اب نواز شریف کو پتہ چلا ہے اور مریم کو ڈانٹا کہ آپ حمزہ سے سیاست سیکھیں بھٹو پھانسی کے پھندے پر چلا گیا لیکن عدالتوں پر دباؤ نہیں ڈالا عدالتوں پر چڑھائی کرنا سیاسی دہشت گردی ہے ان لوگوں نے پہلے

بھی عدالتوں سے ٹکراؤ کیا اوراب پھر وہی کچھ دہرانے جارہے ہیں 90 میں سرکاری بسوں میں ن لیگ کے غنڈے لائے گے اور سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا ن لیگ سیاسی دہشت گرد گروپ ہے اور ہم اس سوچ کی مذمت کرتے ہیں، میڈیا عوام کو پی ڈی ایم کی ڈرامہ بازی سے نکالے یہ ملک میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ

بدامنی معاشروں کے لئے زہر قاتل ہوتی ہے پی ڈی ایم کو نیشنل ایشوز پر حکومت کو سپورٹ کرنا چاہئے تحریک انصاف کا ون پوائنٹ ایجنڈاتھا کہ سینٹ کا الیکشن اوپن ہونا چاہئے سینٹ کی گندی سیاست سے سیاستدان گندے ہوئے لوگوں کے ضمیر کو خریدا گیا آج بھی اپوزیشن جماعتیں آئیں انتخابی،عدالتی اور معاشی اصلاحات پر بیٹھیں

وزیراعظم کا اختیار ہے کہ وہ کسی بھی وقت اپنی ٹیم میں تبدیلی لاسکتے ہیں پٹرولیم بحران پر کاروائی کی گئی ابھی تفصیلی انکوائری ایف آئی اے کررہی ہے پہلا ایکشن ہوچکا ہے سٹیٹ بینک کو مکمل خودمختاری کی جانب لے جایا جارہا ہے 29مارچ کو اسمبلی سیشن کیا گیا اپوزیشن کو اپنی رائے دینی چاہئے حکومت کی اولین کوشش

ہے کہ بیروزگاری اور مہنگائی میں کمی کی جاسکے سارے پراسس مکمل ہوگے، پارلیمنٹ میں ڈائیلاگ ہونا چاہئے اے این پی اور جماعت اسلامی کے علاوہ 4 آزاد اراکین نے بھی یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا اس میں صادق سنجرانی کا کوئی کردار نہیں ہے حکومت اور پیپلز پارٹی بالکل قریب نہیں آرہے ایک سوال کے جواب میں انہوں

نے کہا کہ اب ملک میں احتساب کا عمل نہیں رکے گا جن لوگوں کے خلاف مقدمات ہیں وہ چلیں گے ہفتے میں کابینہ کی ایک میٹنگ ہوتی ہے اس میں ٹاپ لیول پر بات چیت ہوتی ہے ہر صوبائی وزیر کو ایک ضلع دیا گیا ہے تاکہ مہنگائی کو کنٹرول کیا جاسکے رنگ روڈ کے خلاف ایک پروپیگنڈہ ہے اس کی الائنمنٹ میں کسی بااثر شخص کو

کوئی فائدہ نہیں دیا جارہا ہے ضلعی انتظامیہ اپنی ذمہ داری ادا نہیں کررہی آڑھتی، پھڑیا، دکاندار مل کر ان کو ڈی چوک میں لٹکانا چاہئے کاروباری طبقہ اصل میں خون چوس رہا ہے یہ لوگ عوام کا خون چوس رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پائلٹ لائسنس کے معاملے پر عالمی اداروں کے خدشات تھے ہم نے تمام خدشات

دور کردئیے ہیں ایک وفد جولائی میں آرہا ہے کہ فیصلوں پر عملدرآمد بھی ہوا ہے کہ نہیں جعلی لائسنس منسوخ کردئیے ہیں اب جو مڈل مین تھے ان کے خلاف ایف آئی آر ہورہی ہیں برطانیہ کی ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ معاہدہ ہونے جارہا ہے برطانوی ایوی ایشن کے 862 لائسنس میں سے 262 مشکوک تھے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تسلیم کیا کہ ہماری حکومت 1کروڑنوکریاں نہیں دے سکی فیصل آباد، سیالکوٹ، گجرات گوجرانولہ

میں تربیت یافتہ ملازمین نہیں مل رہے فیکٹریوں کو لاکھوں کو روزگار ملا ہے، ادارے اس ملک کے ہیں میں اداروں کو مضبوط کرنے کی کوشش کروں گا اداروں کی وجہ سے یہ ملک قائم ہے سیاسی پارٹی میں سیاسی لوگ ہوتے ہیں جو غلط کرتا ہے ان کے خلاف کاروائی ہورہی ہے تاہم فیصل آباد اور سیالکوٹ جہاں صنعتیں کارخانے بند اور بیرون ملک منتقل ہونے سے لوگ بیروز گار ہوئے تھے انہیں اب روز گار ملاہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…