لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ درخواست گزار نے اپنے درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا ہے۔ خواجہ آصف کی جانب سے دائر کی
گئی درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے انہیں اسلام آباد سے گرفتار کیا وہ اپنی بے گناہی کے ثبوت نیب کے پاس جمع کروا چکے ہیں۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ابھی تک ان کے خلاف دائر ریفرنس کے مدعی کے بیان کا ریکارڈ بھی سامنے نہیں لایا گیا۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ چونکہ ان کے اثاثوں اور آمدنی کا ریکارڈ نیب کے پاس موجود ہے۔ اس لئے انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے دائر کی گئی درخواست ضمانت سماعت کے لئے منظور کرلی ہے۔ جس پر لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ سماعت کرے گا جبکہ عدالت عالیہ نے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کوٹ لکھپت جیل میں اپنے والد اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ہفتے کے روز جیل میں شہباز شریف سے ان کی فیملی کی ملاقات کا مقررہ دن تھا۔ حمزہ شہباز نے جیل میں اپنے والد سے ملاقات میں ان کی خیریت دریافت کی اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ان سے مشاورت کی۔