اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ و لیگی رہنما اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آصف علی زرداری سے ہونے والی گفتگو کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ آصف علی زرداری صاحب سے میری گفتگو پر (فیک نیوز) جھوٹا پروپیگنڈا کر رہا ہے، ہماری گفتگو خوشگوار ماحول میں ہوئی، گفتگو کے وقت میں
اپنے گھر میں تھا نہ کہ میاں صاحب کے ساتھ زرداری صاحب کی غصے میں فون بند کر دینے والی بات مضحکہ خیز ہے، ہمارا بہت پرانا اور اچھا تعلق ہے، دوسری خبر مریم نواز کو نواز شریف کو ڈانٹنے کے بارے تھی جس کی بھی تردید کر دی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی کے ذرائع نے بتایا تھا کہ پی ڈی ایم کے گرما گرم اجلاس کے بعد آصف زرداری نے نواز شریف کو فون کیا۔ ن لیگ کے قائد نواز شریف نے گھر میں موجودگی کے باوجود فون نہیں سنا۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان گرما گرمی بڑھتی ہی جا رہی ہے، پی ڈی ایم کے اجلاس میں آصف زرداری نے نواز شریف کو پاکستان آنے کا بولا اور اسحاق ڈار پر بھی تنقید کی، اس کے ایک روز بعد آصف علی زرداری نے نواز شریف کو لندن میں ٹیلی فون کیا، نواز شریف نے گھر میں ہونے کے باوجود ان سے بات نہیں کی، اسحاق ڈار جو کہ نواز شریف کے سمدھی بھی ہیں انہوں نے آصف علی زرداری سے گفتگو کا آغاز کیا اور انتہائی سخت گفتگو کی، اس موقع پر انہوں نے سخت جملوں کا استعمال کیا جبکہ گفتگو کا آغاز آصف زرداری کی جانب سے کیا گیا وہ سینٹ میں ن لیگ کے اپوزیشن لیڈر کے امیدوار اعظم نذیر تارڑ پر اعتراض کیا، آصف زرداری نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ بے نظیر قتل کیس میں ملزموں کے وکیل تھے، آصف علی زرداری نے
کہا کہ پیپلز پارٹی کسی طرح اعظم نذیر تارڑ کے نام پر اتفاق نہیں کرے گی جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیری رحمان سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کی موزوں امیدوار ہیں، یہ ساری گفتگو سننے کے بعد اسحاق ڈار نے کہا کہ سخت لہجے میں کہا کہ نواز شریف ان سے سخت ناراض ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے، آصف زرداری
اور اسحاق ڈار کی یہ گفتگو سپیکر پر بلاول بھٹو نے بھی سنی۔ انتہائی تلخ گفتگو کے بعد آصف علی زرداری نے ٹیلی فون بند کر دیا۔ ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے رابطوں کی بحالی کے لئے شاہد خاقان عباسی اور پرویز رشید کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔ یہ ٹاسک ن لیگ کے اہم افراد اور خاندانی میٹنگ کے بعد دیا گیا۔