لاہور( این این آئی)معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ چھ ماہ مصنوعی سانسوں پر زندہ رہنے کے بعد پی ڈی ایم کے بیانیہ کی موت ہوگئی ہے،جعلی راجکماری ابو بچانے کیلئے اس حکومت کو گھر بھیجنے کے باربار دعوے کرتی رہیں،یہ غیر فطری اتحاد بے وقت کی راگنی تھی جس کا عوام کے
مفاد سے کوئی تعلق نہیں تھا، اس چوں چوں کے مربے میں ذاتی لالچ اور مفاد کامکس اچار موجودتھا،زرداری صاحب کو اس پی ڈی ایم کی چمپئن شپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہوا،میں نے بار بار کہا کہ مرسوں مرسو ںاستعفیٰ نہ ڈے سوں،یہ بیانیہ عکاسی کرتا ہے کہ زرداری صاحب نے نواز شریف کا لالچی چہرہ بھانپ لیا تھا،انہیں پتہ چل چکا تھا کہ (ن)لیگ اداروں کو متنازعہ بنانا چاہتی ہے اور اس بات کا ثبوت ایک کٹھ پتلی ایم این اے نے پاکستان نہ کھپے کا بیان دے کر ثابت کر دیا۔ڈی جی پی آ ر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جو لندن دوائی لینے گئے تھے ان کی بیٹی نے قبول کرلیا کہ ان کے ابو کو نیب سے خطرہ ہے جبکہ اصل خطرہ اثاثے جانے اور منی ٹریل دینے کا ہے ۔ اسحاق ڈار سینیٹ الیکشن میں پی پی پی کو ووٹ ڈالنے نہیں آیا اور اب اس کے وعدہ معاف گواہ بننے کا خطرہ ہے۔ پی پی نے سندھ میںاپنی حکومت بھی بچائی اور مجموعی طور پر اپنی سیاسی ساکھ بھی بچائی۔پی ڈی ایم کی سیاست کا دھوم سے جنازہ نکلا اورن لیگ کا بیانیہ اپنی موت آپ مر گیا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا چیلنج بہت بڑا ہے۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر حکومت 7 ارب کی سبسڈی رمضا ن میں دینے جا رہی ہے۔ 313سستے بازاروں میں اشیائے خوردونوش کی سستے داموں پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ صارف کے
حقوق کا تحفظ اور قیمتوں پر نظر رکھنے کیلئے ڈیجیٹل میکانزم بنایا گیا ہے اور اس سلسلے میں اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا کہ یکساں ترقی کی پالیسی پر عملدرآمد کرتے ہوئے وزیر اعلی ہر ڈسٹرکٹ کا دورہ کریں گے اور ہر ضلع میں تعلیم، صحت، صاف پانی، سیوریج اور ہر مسلہ کا حل کو یقینی بنا کر اس کو ترقی
میں حصہ دار بنائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی عثمان بزدار کی قیادت میں ویکسینیشن کا کام چل رہا ہے۔پیرامیڈکس، نرسز اور دیگر عملے کی ویکسینیشن کی گئی ہے۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے میٹنگ میں میڈیا ورکرز کو بھی ویکسین فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کرونا وبا ایک چیلنج ہے۔ وزیر اعظم کا عزم ہے کہ
عوام کی جانوں کے ساتھ کاروبار اور روزگار کو بھی بچانا ہے۔این سی او سی میں ویکسینیشن میں میڈیا ورکرز کو شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی معنی خیز خاموشی گھر کی دراڑوں کی عکاسی کرتی ہے۔ جو اندر ہیں ان کا باہر اور باہر والوں کا اندر جانے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں
نے کہا کہ امجد نون صاحب کی طرف سے لکھے گئے خط کے مندرجات کو حقیقت سے میچ کیا جائے گا۔ اگر ان کے الزمات میں کوئی حقیقت ہوئی تو عمران خان کسی کو برداشت نہیں کریں گے۔میڈیا میں وزیر اعلی کی تبدیلی کا چٹکلا چھوڑا گیاجبکہ عثمان بزدار کو عمران خان کا مکمل اعتماد حاصل ہے اور عثمان بزدار 2023تک
وزیراعلی پنجاب کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں گے۔ کسی کی خواہشوں پر پابندی نہیں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے جتنی برداشت دکھائی کسی نے نہیں دکھائی۔ہم نہیں چاہتے کہ ا دارے کسی جماعت کا ذیلی ونگ بنیں۔وزیر اعظم بلدیاتی الیکشن میں عام عوام کو ڈائریکٹ ووٹ سے اپنا نمائندہ منتخب
کرنے کا حق دینا چاہتے ہیں تاکہ لین دین کی حوصلہ شکنی ہو۔ پیسوں کی چمک سے ووٹ نہ خریدے جائیں۔ ایک جمہوری بلدیاتی سسٹم کا نفاذ چاہتے ہیں تاکہ ترقیاتی کام ایم پی اے ایم این اے کے بجائے مقامی افراد کریں۔معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کے دورہ لاہور کے
حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان سے زیراعلی پنجاب کی مجموعی صورتحال پربات چیت ہوئی۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پنجاب میں مہنگائی کی شرح دوسرے صوبوں سے کم رہی ۔ پنجاب حکومت رمضان پیکیج کے تحت7ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔ چیف سیکریٹری اورآئی جی نے
وزیراعظم کوصوبے میں امن وامان سے متعلق بریف کیا۔ وزیراعظم نے قبضہ مافیاکیخلاف پنجاب حکومت کی کاوشوں کوسراہا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اوورسیزپاکستانیوں کی اراضی اور جائیداد پر قبضے ختم کرائیں۔ کوئی بھوکانہ سوئے پروگرام سے متعلق وزیراعظم کوبریف کیاگیا۔ وزیر اعظم کو تمام چیلنجز سے نمٹنے کے
حوالے سے بریفنگ دے گئی۔ وکلا کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کے حوالے سے وزیر اعظم کو بریف کیا گیا۔ وزیر اعلی پنجاب نے وزیر اعظم کو ترجیحات سے متعلق آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پنجاب کے 36 اضلاع میں 313 رمضان بازار قائم کئے جا رہے ہیں۔ رمضان بازاروں کو بعد میں سہولت بازاروں میں تبدیل کر دیا جائے
گا۔ پنجاب حکومت عدالتی نظام کو بہتر بنانے پر کام کر رہی ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ باقی صوبوں کی نسبت پنجاب میں مہنگائی کم رہی ہے۔ آٹے کی قیمت 860 روپے فکس کر کے فلوملز اور سٹورز کے ذریعے حکومت پنجاب نے عوام کو ریلیف پہنچایا اور اس مد میں 60 ارب سے زائد کی سبسڈی دی گئی ہے ۔اب رمضان میں جو سبسڈی دی جار ہی ہے اس میں فی دس کلو آٹے کی قیمت میں 120 روپے کی کمی کی جار ہی ہے۔ اور چینی سہولت بازاروں میں ساٹھ روپے فی کلو فروخت کی جائے گی۔