اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)لاہور ہائی کورٹ میں شہباز گل پر سیاہی پھینکنے والے ن لیگی کارکن میاں عباس کا تعلق لاہور کے علاقے ماڈل کالونی فردوس مارکیٹ گلبرگ سے ہے اور وہ فردوس مارکیٹ کے علاقے میں عباس کیبل نیٹ ورک کے نام سے کام کرتا ہے،کئی سالوں سے ن لیگ کے جلسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے
ن لیگی ورکر میاں عباس خواجہ احمد حسان اور حافظ میاں نعمان کی الیکشن مہم میں کافی سرگرم رہا ہے جبکہ مریم نواز شریف کے جلسوں اور جلوسوں میں بھی وہ شریک ہوتا رہا ہے ۔ڈاکٹر شہباز گل پر سیاہی پھینکنے کے الزام میں گرفتار میاں عباس کو اس کے دو ساتھیوں سمیت پولیس سٹیشن مزنگ میں رکھا گیا ہے۔ن لیگی ورکرز کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ہونے والے تشدد سے میاں عباس کی پسلیاں ٹوٹ چکی ہیں جبکہ بازو بھی فریکچر ہوا ہے تاہم پولیس نے اسے طبی امداد فراہم کرنے کی بجائے تاحال مزنگ تھانے کے ایک کمرے میں بند کیا ہوا ہے جہاں اس کی حالت خراب ہے۔دوسری طرف پولیس ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ میاں عباس کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اس کی مرہم پٹی کر دی گئی ہے ،قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں شہبازگل پر سیاہی
پھینکنے کا واقعہ مذمت سے آگے کا ہے۔ اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ میں شہبازگل پر سیاہی پھینکنے کا واقعہ مذمت سے آگے کا ہے، اس طرح کی حرکتوں سے تلخیاں بڑھیں گی، کالے کرتوت دوسروں پر سیاہی پھینکنے سے نہیں مٹیں گے۔علاوہ ازیں
وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ شہباز گل پر حملے کی مکمل منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ حماد اظہر نے شہباز گل کے لاہور ہائیکورٹ جانے سے قبل کیے گئے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صاف ظاہر ہے کہ شہباز گل پر حملے کی مکمل پلیننگ کی گئی
تھی۔حماد اظہر نے لکھا کہ جس طرح جاوید لطیف کے پاکستان مخالف بیان کا ایک ایک لفظ ان کی پارٹی قیادت کے حکم پر پوری تیاری کے ساتھ بولا گیا۔خیال رہے کہ عدالت میں پیش ہونے سے قبل ٹوئٹر پر جاری پیغام میں شہباز گل نے بتایا تھا کہ انہیں صحافی دوستوں سے پتہ چلا کہ مسلم لیگ ن کے غنڈا گروپ نے ان پر حملہ کرنے کی تیاری کر رکھی ہے۔