اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن)پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج کے بعد دو رخی پالیسی اختیارکرنے کا فیصلہ کیا ہے،روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی جارہی ہے جبکہ دوسری طرف سینیٹ میں عدم اعتماد کی پالیسی
پربھی کام شروع کردیا جائے گا۔زرائع نے بتایا ہے کہ سینیٹر فاروق ایچ نائک،سینیٹر نیئربخاری،سینیٹر لطیف کھوسہ اور میاں رضا ربانی کی معاونت سے پٹیشن ڈرافٹ کریں گے۔میاں رضا ربانی اور سینیٹر فاروق نے بحیثیت چیرمین سینیٹ اور وزیر قانون کے خدمات سرانجام دی ہیں، میاں رضا ربانی کو 18ویں ترمیم کا آرکیٹیکٹ کہا جاتا جو کے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس کرائی گئی تھی۔دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک کا سربراہی اجلاس کل ہوگا،اجلاس میں 26مارچ کے لانگ مارچ کی حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا ہنگامی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیرصدار ت دوپہر دو بجے شروع ہو گا ، اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اجلاس میں شریک ہوں گے جس میں ملک کی سیاسی صورت حال پر مشاور ت کی جائے گی، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست پر تمام جماعتیں اپنی اپنی رپورٹ پیش کریں گی، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن 7 ووٹ کیسے مسترد ہوئے قائدین کو اعتماد میں لیا جائے گا۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین کو کم ووٹ ملنے
پر بھی جے یوآئی کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔ اجلاس میں 26مارچ کے لانگ مارچ کی حکمت عملی کو بھی حتمی شکل دی جائے گی ۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم جماعتوں کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز تمام جماعتوں کے سربراہوں کو بھجوا دی ہے
پی ڈی ایم سربراہ نے تجویز دی ہے کہ لانگ مارچ کے ساتھ اسمبلیوں سے استعفے بھی دینے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ استعفوں کے ساتھ ہی لانگ مارچ موثرہوسکتا ہے۔