اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کا مستقبل تعلیم کے فروغ سے وابستہ ہے،نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ ان کے جدید تعلیم سے زیور آراستہ ہونے سے ہی کیا جاسکتا ہے،بڑی کلاسوں کے نصاب میں سیرت النبی ؐ کے مضمون کو شامل کرنے کا مقصد طلبا کو اسلامی شعار سے روشناس کرانا
ہے۔ ہفتہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نالج اکانومی کے فروغ کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ تعلیم شفقت محمود، سیکرٹری منصوبہ بندی، سیکرٹری ایجوکیشن، ڈاکٹر عطا الرحمن، پروفیسر شعیب خان، پروفیسر ناصر خان و سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ملک میں نالج اکانومی کے فروغ کے حوالے سے مختلف منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے وزیر اعظم کو تعلیم کے فروغ کے حوالے سے مختلف منصوبوں اور اقدامات میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر عطا ء الرحمن نے ملک میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، بائیو ٹیکنالوجی و دیگر جدید علوم کے فروغ کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا مستقبل تعلیم کے فروغ سے وابستہ ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ان نوجوانوں کی صلاحیتوں سے اسی وقت ہی استفادہ کیا جا سکتا ہے جب یہ نوجوان جدید تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لئے پر عزم ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجود حکومت کی جانب سے تعلیمی اصلاحات کا
مقصد نہ صرف تعلیم کا فروغ بلکہ طلبا کی شخصیات میں اعلی اقدار کواجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی کلاسوں کے نصاب میں سیرت النبی ؐ کے مضمون کو شامل کرنے کا مقصد طلبا کو اسلامی شعار سے روشناس کرانا ہے۔ وزیرِ اعظم نے فنی تعلیم اور اسکل ڈویلپمنٹ کی اہمیت پر خاص طور پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تکنیکی و فنی تعلیم کے اداروں میں فراہم کی جانے والی تربیت کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق یقینی بنایا جائے اور تعلیمی اداروں اور مارکیٹ کے مابین تعلق کو مضبوط کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔