جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

ڈائیلاگ کے حامی 2 ن لیگی رہنمائوں کے سوا سب جیل جاچکے ایاز صاد ق ابھی تک کیوں بچے رہے؟سابق سپیکر قسمت کے دھنی نکلے

datetime 7  جنوری‬‮  2021 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے قومی ڈائیلاگ کے تقریبا ًدس میں سے صرف دو وکلا یا حمایتی ابھی تک خوش قسمتی سے قومی احتساب بیورویا کسی بھی دوسری سرکاری ایجنسی کے ذریعہ کسی بھی چارج پر نافذ کی گئی گرفتاری اور

قید سے محفوظ رہے ہیں۔ ان میں سے بیشتر مسلم لیگ ن کے پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کے ارکان ہیں جس کی تشکیل نواز شریف اور شہباز شریف نے کی تھی جب وہ سلاخوں کے پیچھے تھے۔ اس گروپ کو حراست میں لیے گئے رہنماوں کے ساتھ ، اگر ممکن ہو تو ، مشاورت کے بعد پارٹی کے اہم فیصلے لینے کے لئے اکٹھا کیا گیا تھا۔ اگر زیر حراست افراد کے ساتھ اس طرح کی بات چیت نہیں کی جاسکتی ہوتی تو جب صورتحال مطالبہ کرتی تو گروپ کو خود ہی آگے بڑھنے کو کہا جاتا۔ بات چیت کے حق میں ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن کے ایک رہنما نے بتایا کہ یہ وفادار افراد اپنی پارٹی کے اندر بحث کرتے رہے ہیں کہ کسی بھی مذاکرات میں اس پر زور دینا ہوگا کہ تمام ریاستی اداروں کو اپنے طے شدہ آئینی عملداری کے اندر رہ کر کام کرناچاہئے اور دوسروں کے حلقوں پر قبضہ نہیں جمانا چاہئے۔ مسلم لیگ (ن) کے تند خو افراد نے ہمیشہ اس طبقے کو شک کی نگاہ سے دیکھا اور نجی اور عوامی سطح پر اس پر طنز کے تیر

برسائے۔ مسلم لیگ (ن) کے ان خوش قسمت رہنمائوں میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور رانا تنویر حسین، جو پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) کے موجودہ چیئرمین ہیں، شامل ہیں جنہوں نے جولائی 2018 کے عام انتخابات کے بعد ابھی تک جیل کا مزہ نہیں چکھا۔

باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ ایاز صادق کو ہر قیمت پر گرفتار کرنے کے لئے مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ تفصیلی اور طویل تحقیقات کی گئیں لیکن ان کے خلاف کسی بھی الزام کا جواز پیش کرنے اور اس کی پشت پناہی کرنے میں کوئی بھی چیز برآمد نہیں ہوئی۔ ان کے اجداد کی جانب اس خاندان کیلئے وصیت میں چھوڑی گئی املاک ، جس میں سے کچھ خیرات کیلئے تھی، کی بھی گہرائی میں جانچ کی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…