جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

30سال میں خواجہ آصف کے اثاثہ جات 50لاکھ سے کہاں تک پہنچ گئے ؟ نیب نے تفصیلات جاری کر دی

datetime 29  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )قومی احتساب بیورو کے مطابق سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے ،ملزم کی جانب سے مبینہ طور پر اثاثہ جات کو منی لانڈرنگ کے طور پر بنایا گیا جن کے ذرائع تاحال ثابت نہیں کئے جا سکے۔

ذرائع کے مطابق 1991 تک خواجہ آصف کے اثاثہ جات محض 50 لاکھ مالیت پر مشتمل تھے اگرچہ پبلک آفس ہولڈر ہونے کے فوری بعد ان میں تیزی سے اضافہ ہوتے ہوئے 221 ملین تک پہنچ گئے جن کے ذرائع تاحال ہونے والی تحقیقات میں وہ ثابت نہیںکر پائے۔ذرائع کے ملزم کے ظاہر شدہ اثاثہ جات کے مطابق ملزم نے یو اے ای کی ایک کمپنی میں ملازمت کے طور پر 130 ملین روپے کمائے جبکہ اس رقم کے کوئی کاغذی شواہد دینے میں ناکام رہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے اپنی ناجائزذرائع سے حاصل شدہ رقم کو چھپانے کیلئے اقامہ آمدن کے طور پر ظاہر کیا۔ملزم خواجہ آصف طارق میر نامی بے نامی کمپنی کے بھی مالک ثابت ہوئے جس میں 40 کروڑ روپے ڈالے گئے اور ان کی جانب سے اس رقم کے ذرائع بھی ثابت نہ کئے جا سکے ۔نیب ذرائع کے مطابق ملزم کے خلاف جاری تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ ان کے اقامہ کے ذریعے نوکری کے دورانیہ میں وہ پاکستان میں ہی موجود رہے اور اقامہ کے کاغذات کا مقصد صرف اور صرف ناجائز ذرائع سے حاصل شدہ آمدن کو چھپانا تھا۔ملزم کی جانب سے اب تک اقامہ سے حاصل شدہ تنخواہ کا کوئی بھی ثبوت پیش نہیںکیا گیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…