اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ نوازشریف کو یہ واپس نہیں لاسکتے کیونکہ برطانیہ نوازشریف کا اتنا ہی سرپرست ہے جتنا الطاف حسین کا تھا،اگر اپوزیشن نے استعفے دئیے تو پھر اسٹیبلشمنٹ پر انحصار ہوگا،
اگر اسٹیبلشمنٹ عمران خان کے ساتھ کھڑی رہتی ہے تو پھر نئے الیکشن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاانہوں نے فروری میں لانگ مارچ کرنا تھا مگر اب یہ یکم فروری کو لانگ مارچ کی تاریخ دینگے تو پھر یہ مارچ یا اپریل میں ہوگا، اس وقت تک سینٹ کے الیکشن تو ہوچکے ہونگے ،جب سینٹ کے الیکشن ہوجائینگے تو پھر یہ حکومت کو ہٹا کیسے سکیں گے ،عمران خان آئوٹ نہیں ہوا،اپوزیشن خود کو تسلی دینے اوراپنے کارکنوں کو سرگرم رکھنے کیلئے باتیں کررہی ہے ، پنجاب میں ن لیگ کے 18ارکان نے سپیکر کیلئے پرویز الٰہی کوووٹ دئیے تھے ،اگر عمران خان پرویز الٰہی سے بنا کر رکھتے تووہ 40سے پچاس ارکان توڑ کر دیتے ،انہوں نے پہلے دن ہی محاذ آرائی شروع کردی کہ مونس الٰہی کو میں نے وفاقی وزیر نہیں بنانا،یہ کس میرٹ کی بات کرتے ہیں۔