اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان کےوزیراعظم عمران خان اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کی جانے والی ٹویٹس کے باعث اکثر خبروں کی زینت بنتے ہیں تاہم گذشتہ روز جب انھوں نے ٹوئٹر پر ان تمام افراد کو ’اَن فالو‘ کر دیا جنہیں وہ فالو کیا کرتے تھے تو صارفین کے ذہن میں کئی سوالات جنم لینے لگے۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جن 18 افراد کو فالو کرتے تھے ان میں
ان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ بھی شامل تھیں۔ ان کے علاوہ وہ اپنی جماعت پاکستان تحریک انصاف سے منسلک تین ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بھی فالو کرتے تھے۔تحریک انصاف میں وہ جماعت کے نائب چیئرمین اور موجودہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیرِ برائے انسانی حقوق شیریں مزاری، سابق ترجمان پی ٹی آئی مرحوم نعیم الحق اور موجودہ صدر عارف علوی کو بھی فالو کرتے تھے۔پارٹی کے دیگر سینیئر اراکین جیسے اسد عمر، جہانگیر ترین، عندلیب عباس، شفقت محمود اور سیف اللہ نیازی اور ان کے علاوہ شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی عمران خان کے فالو کیے گئے اکاؤنٹس میں شامل ہیں۔اس حوالے سے جب بی بی سی کی منزہ انوار نے وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان اپنا ذاتی اکاؤنٹ خود چلاتے ہیں، اس لیے انھوں نے سب کو ان فالو کیوں کیا اس کا جواب بھی وہی دے سکتے ہیں۔‘اس اکاؤنٹ کے علاوہ عمران خان ’پرائم منسٹر آفس، پاکستان‘ نامی پاکستانی وزیرِ اعظم کا سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی دیکھتے ہیں جس کے ذریعے وہ 13 اکاؤنٹس کو فالو کرتے ہیں۔ فالو کیے جانے والے اکاؤنٹس میں عمران خان نامی دو ایسے اکاؤنٹ ہیں جن پر عربی اور ترک زبان میں ٹویٹ ہوتے ہیں۔ یہاں وہ صدر عارف علوی کو بھی فالو کرتے ہیں۔