اسلام آباد(آن لائن) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے مافیا نے جنوبی پنجاب کی تین پلوں کی تعمیر میں مبینہ 61 کروڑ روپے کی کرپشن کر رکھی ہے جس کے ناقابل تردید ثبوت تحقیقاتی ادارے کے پاس مل گئے ہیں ۔ این ایچ اے کے کرپٹ مافیا نے شیر شاہ پل ملتان ، ترنڈہ محمد پناہ
پل کی تعمیر میں مبینہ 61 کروڑ روپے کی کرپشن کی ہے اوراس کرپشن کا سب سے بڑا ذمہ دار سائوتھ پنجاب ریجن کے جنرل منیجر اور ہیڈ کوارٹر میں بیٹھے اعلی حکام ہیں تحقیقات اداروں نے اپنی تحقیقات میں لکھا ہے کہ پلوں کی تعمیر 2014 میں مکمل ہوئی تھی اور یہ دونوں پل این ایچ اے کے مینٹینس شعبہ کے حوالے بھی کر دیئے گئے تھے لیکن ایک سال کے بعد انہی پلوں نام پر 61 کروڑ روپے متعلقہ اکائونٹس سے نکلوائے گئے تھے اور یہ بھاری رقوم تمام کرپٹ افسران اور ٹھیکیداروں نے آپس میں تقسیم کر کے ہضم کر لی ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بھاری کرپشن کی اہم وجہ این ایچ اے آفس میں انٹرنل کنٹرول کی کمی ہے افسران نے متعلقہ منصوبوں کے کاغذات میں ردوبدل کر کے 61 کرور روپے نکلوانے میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔ جن کی محکمانہ انکوائری کا حکم بھی سیکرٹری مواصلات نے دیا تھا لیکن بعد میں اس پورے کرپشن سکینڈل کو سردخانے کی نذر کر دیا گیا ۔