اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان روزنامہ جنگ میں شائع اپنے آج کے کالم ”امریکی انتخابات اور ہم ” میں تحریر کرتے ہیں کہ ۔۔۔پچھلے دنوں پوری دنیا امریکی انتخابات اور اس کے نتائج کے انتظار میں مصروف رہی۔ ٹرمپ کے 214اور
بائیڈن کے 253ووٹ کئی دن تک TVپر دیکھتے رہے۔ الیکشن بڑا دلچسپ رہا، خاص طور پر ٹرمپ کی ادائیں، حرکتیں اور تقریریں بہت دلچسپ تھیں۔ کل ایک پرانے سینئر ریٹائرڈ سفیر خیریت پوچھنے آئے تو امریکی انتخابات کا ذکر چھڑ گیا۔ وہ کہنے لگے یہ ناقابلِ یقین ہی ہے کہ ٹرمپ نتائج قبول نہیں کررہا اور وائٹ ہائوس چھوڑنے سے انکار کررہا ہے۔ میں نے ان کو تین دلچسپ واقعات سنائے،(یہاں صرف پہلے کا ذکر کرتے ہیں)جب جنرل ضیا الحق نے حکومت کا تختہ الٹا اور غیر قانونی طور پر حکومت پر قبضہ کرلیا تو ایک دن میں آبپارہ سبزی اور پھل لینے گیا ۔ میری عادت تھی کہ خود سبزی اور پھل چن کر خریدتا تھا۔ میں دکاندار کے پاس کھڑا تھا کہ ایک شخص آیا اور دکاندار سے کہا: ارے یار! تو نے سنا ہے ضیا الحق نے کہا ہے کہ وہ90دن کے بعد الیکشن کرائے گا۔ وہ مسکرایا اور کہا ابے تو نے کبھی بچے کو سائیکل پر بٹھا کر اتارنے کی کوشش کی، وہ لپٹ جاتا ہے اور رو رو کر برا حال کرلیتا ہے مگر سائیکل نہیں چھوڑتا۔ ضیا الحق کو حکمرانی کا مزہ لگ گیا ہے، وہ کبھی نہیں چھوڑے گا اور ہم نے دیکھا کہ 90دن 11برس میں تبدیل ہو گئے اور سوائے ایٹمی پروگرام کے ملک کے باقی تمام ادارے تباہ کر دیے گئے۔