لاہور(پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت آج سرکٹ ہاؤس ملتان میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے سیکرٹریز کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں تعینات سیکرٹریز کو عوام کی خدمت، گڈگورننس اور عوامی مسائل کے حل کیلئے گائیڈ لائنز دیں۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے ملتان میں متی تل روڈ پر جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ
بنانے کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے سرکٹ ہاؤس ملتان میں اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے منتخب نمائندوں کے حلقو ں کے مسائل سنے۔ اراکین اسمبلی نے اپنے علاقوں کے مسائل کے حل اور فلاح عامہ کے منصوبوں کے بارے میں تجاویز دیں۔ وزیراعلیٰ نے ملتان کے ترقیاتی منصوبوں، فلاح عامہ کی سکیموں اورحلقوں کے مسائل کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں تعینات سیکرٹریز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے دراوزے عوام کیلئے کھولے جائیں اور تمام افسران اپنے دفاتر کے دروازے کھلے رکھیں۔ اوپن ڈور پالیسی کے ذریعے جنوبی پنجاب کے عوام کے مسائل سنے جائیں اور انہیں حل کیا جائے۔افسران دفاتر میں بیٹھنے کی بجائے فیلڈ میں نکلیں اور تمام امور کا خود جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا گورننس ماڈل مثالی ہونا چاہیئے۔افسروں کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے، عوام کی توقعات پر ہر صورت پورا اترنا ہوگا۔عوام کی خدمت کیلئے دن رات وقف کردیں۔نیک نیتی اور محنت سے فرائض سرانجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔سرکاری امور کی ادائیگی میں شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔کرپشن نہ پہلے برداشت کی، نہ آئندہ برداشت کروں گا۔ جنوبی پنجاب کے لوگوں کے
مسائل مقامی سطح پر ہی حل کئے جائیں، انہیں کام کیلئے لاہور نہ جانا پڑے۔ افسروں کو مکمل اختیار اور آزادی دی ہے اور اب وہ عوام کے مسائل حل کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔صوبائی وزیر اختر ملک نے کہا کہ عثمان بزدار وزیراعلیٰ نہ ہوتے تو جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نہ بنتا۔ رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا کریڈٹ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو جاتا ہے۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک،
رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، کمشنر ملتان ڈویژن، آر پی او ملتان، چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سرکٹ ہاؤس ملتان میں اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ملتان میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ
نے ملتان میں متی تل روڈ پر جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملتان میں جنوبی سیکرٹریٹ 500 کنال اراضی پر محیط ہوگا۔سیکرٹریٹ کے ڈیزائن کی منظوری دے دی ہے۔سیکرٹریٹ میں دفاتر، رہائش گاہیں، سی ایم آفس، مسجد اور دیگر ضروری سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔جنوبی سیکرٹریٹ میں اربن فاریسٹ بھی بنایا جائے گا۔ سیکرٹریٹ کی عمارت 5 منزلہ ہوگی۔ جنوبی پنجاب کے رہنے والوں کو اپنے
کام کے سلسلے میں لاہورنہیں آنا پڑے گا اور ان کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ملتان جم خانہ کلب بنانے کی بھی اصولی منظوری دی۔ جم خانہ کلب میں سپورٹس، ان ڈور گیمز کے کورٹس، گیسٹ رومز،سوئمنگ پول، شوٹنگ کلب اور رائیڈنگ کلب بھی بنیں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے نشتر ہسپتال ٹو کے کام جلد از جلد مکمل کرکے فنکشنل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نشتر ہسپتال ٹو کے پہلے فیز کو
جلد آپریشنل کیا جائے۔پہلے مرحلے میں ہسپتال میں 500 بیڈز رکھے گئے ہیں اور یہ منصوبے 5 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے نشتر ہسپتال ٹو کے منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے سرکٹ ہاؤس ملتان میں اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ
عثمان بزدار نے منتخب نمائندوں کے حلقو ں کے مسائل سنے۔ اراکین اسمبلی نے اپنے علاقوں کے مسائل کے حل اور فلاح عامہ کے منصوبوں کے بارے میں تجاویز دیں۔ وزیراعلیٰ نے ملتان کے ترقیاتی منصوبوں، فلاح عامہ کی سکیموں اورحلقوں کے مسائل کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ اراکین اسمبلی کی تجاویز اور سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ منتخب نمائندوں کی عزت میری عزت ہے۔
اراکین اسمبلی کے جائز کام ترجیحی بنیادوں پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومت نے جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے فنڈز دیگر منصوبوں کو منتقل کئے۔سابق دور میں جنوبی پنجاب کے عوام پسماندگی اور غربت کی چکی میں پستے رہے۔ سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کو ترقی کے نام پر دھوکہ دیا۔جنوبی پنجاب کو اس کی ترقی کا حق واپس دے رہے ہیں۔ منتخب نمائندوں اور ٹکٹ ہولڈرز نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام پر
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں اختر ملک،احمد حسین ڈہیڑ، جاوید انصاری، سبین گل، سلیم لابر، خالد وڑائچ اور دیگر شامل تھے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے معروف صنعتکار خواجہ جلال الدین رومی نے ملاقات کی۔ خواجہ جلال الدین رومی نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ملتان اور شجاع آباد کے لوگوں کو قرض حسنہ دینے کیلئے 50 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا
کہ اس رقم سے بے روز گار نوجوانوں کو کاروبار کیلئے بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔خصوصی کمیٹی قرض حسنہ کے اجراء کا فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بلاسود قرضے دے کر اپنے پاؤں پرکھڑا کریں گے۔کورونا وباء سے متاثرہ چھوٹے دکاندار بھی مستفید ہوں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے خدمت خلق کے حوالے سے صنعتکار خواجہ جلال الدین رومی کے جذبے کو سراہا۔