اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/نیوز ایجنسی)ایف اے ٹی ایف بلز کی منظوری کے دوران اپوزیشن شورشرابا کرتی رہی، وزیراعظم پرسکون انداز میں تسبیح پڑھتے رہے اور ڈیسک بجاکر اپنے ممبران کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اراکین اسمبلی سے ایف اے ٹی ایف بل سمیت متعدد بلز کی منظوری کیلئے رائے لی گئی ،
جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج کیا لیکن بلز عددی برتری کیساتھ منظور کرا لیے ، وزیراعظم عمران خان اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج پر مسکراتے رہے ، تسبیح پڑھتے اور ڈسک بجاتے رہے ۔قبل ازیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجو اپنی عددی برتری سے متعدد اہم آئینی بل منظور کرالئے ہیں،جن میں اینٹی منی لانڈرنگ بل،وقف املاک کا بل،اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل اور سرویئنگ اینڈ میپنگ ترمیمی بل سمیت دیگر بل شامل ہیں،بلز کے حق میں 200ووٹ جبکہ مخالفت میں 190ووٹ پڑے۔اپوزیشن نے بلوں کی منظوری کے وقت ایوان میں شدید ہنگامہ کیا اور حکومت مخالف نعرے لگائے،چار بلوں پر اپوزیشن کی تمام ترامیمی تحاریک مسترد ہوگئی ہیں اوراب اینٹی منی لانڈرنگ بل قانون کی شکل اختیار کرگیا ہے جس کے بعد پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا یقینی ہوگیا ہے۔عالمی برادری حکومت پاکستان سے مسلسل مطالبہ کر رہی تھی کہ منی لانڈرنگ کے سخت قانون بنائے جائیں تاکہ دہشتگردوں کو مالی امداد نہ مل سکے۔منی لانڈرنگ بل میں حالیہ ترمیم کی منظوری کے بعد پاکستان کا قومی سرمایہ بیرون ملک منتقل نہیں ہوسکے گا۔اپوزیشن کے تمام بڑے رہنماؤں کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔مشترکہ پارلیمنٹ کا اہم اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔