لاہور (آن لائن) مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ گدھے پر ٹھپہ لگانے سے وہ گھوڑا نہیں بن سکتا۔یہ مافیاز کی حکومت،مافیاز کے لئے اور مافیاز کے ذریعے ہی چل رہی ہے۔ نواز شریف اور شہبازشریف کے منصوبوں پر تختیاں لگانے سے وہ منصوبے عمران اور بزدار کے نہیں ہو سکتے۔سلیکٹڈ نے پرچیاں نہ لینے کی وجہ سے جرمنی اور جاپان کی سرحدیں ملادیں۔نالائق اعظم نے پرچیاں نہ لینے
کی وجہ سے پاکستان کے 12موسم کردیے۔پرچیاں نہ لینے والے شخص نے ایران اور امریکہ میں جو گل کھلائے وہ دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی کا باعث بننے۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کا فیاض چوہان کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا پنجاب حکومت کا واحد ایکسپو سینٹرمیں قائم قرنطینہ نے چند کورونا مریضوں کے علاج 37کروڑ کا بل تھما دیا۔ایکسپور قرنطینہ میں ایسا کونسا کورونا کا علاج ہوا جس میں ایک مریض پر 7لاکھ خرچہ آیا؟۔چنوبی پنجاب صوبے کے پر عثمان بزدار نے اپنے ہی لوگوں کو جھانسہ دیا۔جنوبی پنجاب کیلئے 35فیصد مختص کرنے کا فارمولہ شہبازشریف حکومت کا ہے۔شہبازشریف نے جنوبی پنجاب کی آبادی کے تناسب سے بجٹ مختص کیا۔تونسہ اور رحیم یار خان کے ہسپتال شہبازشریف کے ہی جنوبی پنجاب کو دیے تحفے ہیں۔عثمان بزدار کو تونسہ ہسپتال پر اپنے والد کا نام لکھتے شرم آنی چاہیے۔پنجاب کے عوام کے ٹیکس کا پیسہ لگاکر کس منہ سے عثمان بزدار نے اس ہسپتال کا نام اپنے والد سے منسوب کیا؟۔دو سالہ بعد بزدار حکومت نے جنوبی پنجاب صوبے کے نام پر سیکرٹریٹ کا لالی پاپ دے دیا۔پنجاب کی کابینہ میں قانون سازی کی بجائے وزارت اعلیٰ حاصل کرنے پر سازشیں ہوتی ہیں۔پنجاب کابینہ کے اجلاسوں میں عثمان بزدار کیخلاف ہی ایجنڈے طے ہوتے ہیں۔عظمیٰ بخاری نے مزید کہاپنجاب اسمبلی کو ربڑ سٹیمپ بناکر قانون سازی کی گئی۔پنجاب اسمبلی میں 55بل اپوزیشن کی
غیر موجودگی میں پاس کئے گئے۔عثمان بزدار وٹس ایپ پر اور پنجاب اسمبلی بنی گالہ سے چل رہی ہے۔پنجاب کی انڈسٹری کو تباہ کرنے والے آج انڈسٹری کی تباہی پر شرم سے پانی پانی ہونے پر ڈھٹائی سے اپنے کارنامے بتارہے ہیں۔پنجاب کی انڈسٹری کو تباہ برباد کرنے کا کریڈٹ رزاق دا?د اور میاں اسلم اقبال کو جاتا ہے۔وٹس ایپ وزیراعلیٰ دو سالوں سے 9نئے ہسپتال بنانے کا بار بار اعلان کررہے ہیں۔ان 9ہسپتال کا ابھی تک پی سی ون تک مکمل نہیں ہو سکا۔مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں 55ہسپتال بنائے۔کرایے کے ترجمان بند کمروں سے باہر نکلیں تو مناواں اور شاہدرہ ہسپتال صرف لاہور میں ان کا استقبال کرینگے۔