ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

موسلا دھار بارش سے لاہور پانی میں ڈوب گیا شہری لکڑی کے پھٹوں کی کشتی بناکر ایک سے دوسری جگہ جاتے رہے، شہر وینس کا منظر پیش کرنے لگا

datetime 20  اگست‬‮  2020 |

لاہور (آن لائن) بدھ کی رات صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش سے لاہور ڈوب گیا۔مسلسل سات گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش سے شہر کے تمام پوش اور دیگر علاقوں سمیت کچی آبادیاں بارش کے پانی میں ڈوب گئی۔ جہاں 2 سے 5 فٹ تک پانی کھڑا رہا۔

بارش اس قدر شدید تھی کہ بارش کا پانی سیوریج سسٹم کی بندش کے باعث ٹائون شپ کے تمام بلاکس، گلبہار کالونی سمیت دیگر علاقوں کے گھروں میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ مارکیٹوں کی دکانوں میں داخل ہوگیا جہاں گھروں اور دکانوں میں موجود کروڑوں روپے مالیت کا فرنیچر مشینری اور دیگر الیکٹرانک سامان ڈوب کر ضائع ہوگیا لاہور میں سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک میں ریکارڈ کی گئی جہاں 189 ملی میٹر بارش ہوئی اس طرح پورا شہر بارش کے پانی میں ڈوب کر وینس کا منظر پیش کر رہا تھا لیکن اس سارے مرحلے میں ضلعی انتظامیہ اور واسا حکام کے کان پر جوں تک نہ رینگی شہریوں کی بڑی تعداد واسا حکام کی آمد کا انتظام کرنے کے بعد کرائے کے پمپوں بالٹیوں اور دیگر برتنوں کے ذریعے گھروں اور دکانوں سے پانی نکالتے رہے شہر کا سیوریج سسٹم بلاک ہونے سے شہر بھر میں بارش کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہونے کے بعد کئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں پانی میں ڈوب گئیں۔ شہر کی سڑکوں پر ہر طرح کی پبلک ٹرانسپورٹ بند ہو کر رہ گئی جس سے شہریوں کو شدید پریشان کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ماسوائے وزیراعلیٰ پنجاب کے صوبائی کابینہ کے دیگر ارکان شہر میں بیٹھ کر نکاسی آب کا حکم فرماتے رہے۔ اس ساری صورتحال میں بزدار سرکار اور واسا کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

میدان دفاتر، گھر، مارکیٹیں، گلی محلے وینس کا منظر پیش کرتے رہے۔ بارش کے پانی سے ڈوبنے والے علاقوں میں بیگم پورہ، مصری شاہ، اسلام پور، فیروز پور روڈ، کوٹ لکھپت، بہار کالونی، فردوس مارکیٹ، بھگت پورہ، تاجپورہ، شہباز روڈ سمیت دیگر علاقے شامل تھے۔ موسلا دھار بارش کے بعد لکشمی چوک میں حسب معمول چار فٹ پانی کھڑا ہوگیا۔ جس پر نسبت روڈ کے گرد و نواح میں رہنے والے شہری لکڑی کے پھٹوں پر مشتمل کشتی بنا کر بانسوں کی مدد سے لکشمی چوک پہنچتے رہے جبکہ لکشمی چوک اور نسبت روڈ کا نظارہ وینس کا منظر پیش کر رہا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…