اتوار‬‮ ، 09 فروری‬‮ 2025 

وزیراعظم و وزارت خارجہ کے مابین کشمیر پالیسی پر اختلافات ،سینٹ میں بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ

datetime 18  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )سینیٹر رحمان ملک کا شیریں مزاری کا وزیراعظم و وزارت خارجہ کے مابین کشمیر پالیسی پر اختلافات کی خبر پر اظہار تشویش اور سینیٹ میں کالنگ اٹینشن جمع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پالیسی پر وزیراعظم ہاوس اور وزارت خارجہ کے مابین کشمیر پالیسی پر اختلافات کے حوالے سے شیرین مزاری کا بیان قابل تشویش ہے،شیر مزاری حکومت کی سرکردہ وزیر ہیں جنکا بیان نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب جب کشمیر نازک صورتحال سے گزر رہا ہے شیریں مزاری کے بیان سے قوم میں کشمیرپالیسی کے حوالے سے تشویش پیدا ہوگئی ہے، قوم جاننا چاہتی ہے کہ وزیراعظم ہاوس اور وزارت خارجہ کے مابین کونسے اختلافات ہیں جنکی وجہ سے کشمیر پالیسی پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ وزایراعظم پارلیمنٹ ہاؤس میں آکر وضاحت دے تاکہ کشمیر پالیسی پر عوام کے شکوک وشبہات دور کئے جا سکے، اس حوالے سے سینیٹ میں کالنگ اٹینشن جمع کر رہا ہوں کہ کشمیر پالیسی پر حکومت وضاحت پیش کرے ۔شروع دن سے حکومت کی طرف سے کشمیر پر سرد رویئے کی بات کرتا آیا ہوں،مودی و بھارتی مظالم کیخلاف درجنوں خطوط اور دستاویزات بین الالقوامی اداروں اور حکومت کو ارسال کر چکا ہوں، ان کا کہنا تھاکہ حکومت کو کئی بار مودی کیخلاف بطور جنگی مجرم مقدمہ درج کرنے کا مشورہ دے چکا ہوں۔ سینیٹر رحمان ملک کا شیریں مزاری کا وزیراعظم و وزارت خارجہ کے مابین کشمیر پالیسی پر اختلافات کی خبر پر اظہار تشویش اور سینیٹ میں کالنگ اٹینشن جمع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پالیسی پر وزیراعظم ہاوس اور وزارت خارجہ کے مابین کشمیر پالیسی پر اختلافات کے حوالے سے شیرین مزاری کا بیان قابل تشویش ہے،شیر مزاری حکومت کی سرکردہ وزیر ہیں جنکا بیان نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…