اسلام آباد (آن لائن ) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت اپنے معاشی ایجنڈے کے کسی ایک نکتے پر بھی عملی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی ان کی معاشی پالیسیوں کے باعث ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی معیشت کی شرح نمو منفی میں چلی گئی ہے، جسکی وجہ سے معاشی پالیسیوں کا خسارہ معاشرے کے غریب طبقے کو بھگتنا پڑ رہاہے۔
انھوں نے کہا پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 25فیصد کا اضافہ بیک جنبش قلم کردیاگیا جس کا فائدہ صرف تیل سپلائی کرنے والی بڑی کمپنیوں کو ہوا جنہوں نے عوام کی جیب سے تین سو ارب مزید نکال لیے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملاقات کے لیے آنے والے فیڈرل ایجوکیشن ایمپلایز ایسوسی کے وفد سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا۔میاں محمد اسلم نے کہا اس سے قبل پی ٹی آئی حکومت بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ کرچکی ہے۔ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے احساس پروگرام اور کاروبار ی طبقہ کے لیے ریلیف پیکج نہ صرف یہ کہ ناکافی ہے بلکہ اس پر عملدرآمد کی رفتار بھی کافی سست ہے، انھوں نے کہا پی ٹی آئی کی حکومت جب آئی تھی تو انہوں نے کشکول توڑنے کا وعدہ کیا تھا۔ ہم حکومت کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ اس وقت پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم95ارب ڈالرتھا جوآج 113ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے،اس کا نتیجہ ملک کی معیشت کو گروی رکھنے کے ساتھ ملک کی خود مختاری اور فیصلہ سازی کے اختیار پر سمجھوتا کرنا ہے۔ میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت اپنے معاشی ایجنڈے کے کسی ایک نکتے پر بھی عملی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی ان کی معاشی پالیسیوں کے باعث ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی معیشت کی شرح نمو منفی میں چلی گئی ہے