ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

لاہور میں کورونا وائرس نے سنسنی پھیلا دی، ایک ہی دن میں 50 افراد کی موت

datetime 16  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) صوبائی دارلحکومت لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا میں مبتلاء مزید 50 افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے جس کے بعد لاہور میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 380 جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 27 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ یہ سلسلہ بدستور جاری رہے۔ دوسری جانب ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے علاج کے لئے ملک بھر میں اب تک 230سے زائد مریضوں

کو پلازمہ فراہم کیا جاچکا ہے، پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق تقریبا 20 ہزار افراد کے پلازمہ کی ضرورت ہے جس کیلئے ہمیں طویل سفر طے کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے فارما سیوٹیکل کمپنی ہلٹن فارما کے تحت منعقدہ ویب سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہلٹن فارما پاکستان میں کورونا وائرس کے آغاز سے ہی اپنی تحقیقی گرانٹ اور تکنیکی معاونت کے ذریعے این آئی بی ڈی کے ساتھ پلازمہ تھراپی کے تجربات میں معاونت فراہم کررہا ہے۔ اس ویب سیمینار ہلٹن فارما کے آفس میں منعقد ہوا جس میں پاکستان بھر کے ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز نے شرکت کی جس میں ڈاکٹروں کو پلازمہ کے حصول کا عمل دکھایا اور واضح کیا کہ کورونا سے صحت یاب مریض چار سے پانچ بار پلازمہ عطیہ کرسکتا ہے اور ہر بار ملنے والے پلازمہ سے دو مریضوں کی مدد ہوسکتی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہا کہ معاشرے میں ایسے افراد بغیر علامات کے ساتھ موجود ہیں اور یہ ممکنہ ڈونرز کی ایک بڑی تعداد ہے، اس ٹرائل میں ان مریضوں کو بلامعاوضہ پلازمہ فراہم کیا جارہا ہے جو طبی اہلیت پر پورے اترتے ہیں۔ انہوں نے کورونا کی بغیر علامات والے افراد میں اینٹی باڈیز ٹیسٹ کے لئے پائیدار کٹس کی فراہمی کا انتظام کرنے پر ہلٹن فارما کے اضافی تعاون کا اعتراف کیا۔ ڈاکٹر طاہر شمسی نے وزارت قومی صحت و خدمات، این ڈی ایم اے، تمام صوبائی حکومتوں اور ڈریپ کی فارمیسی سروسز جیسے متعدد سرکاری اداروں کی جانب سے این آئی بی ڈی کو تعاون کی فراہمی پر بھی شکریہ ادا کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…