مانسہرہ (این این آئی)عطائی ڈاکٹر کے ہاتھوں معصوم بچی زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا،غلط انجکشن لگنے سے ایک ٹانگ سے محروم دوسری ٹانگ بھی کاٹنے کا خدشہ۔محمد ساجد ولد قاضی الرحمان سکنہ غازی کوٹ نے اپنی والدہ اور چار سالہ معصوم بچی مدیحہ کے ہمراہ مانسہرہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ
عطائی ڈاکٹر محمد رفیق سابقہ کمپیوڈر جس نے کہ کنگ عبداللہ ٹیچنگ ہسپتال کے سامنے اپنی کلینک بنا رکھی ھے نے میری بچی چارسالہ مدیحہ جسے الٹی اور پیچش کی شکایت تھی اسے غلط انجکشن لگایا انجیکشن کا ری ایکشن ھوا جس کی وجہ سے میری بچی کی ایک ٹانگ کاٹنی پڑی اسی طرح ڈاکٹر نے کہا کہ اس کی دوسری ٹانگ بھی کاٹنی پڑے گئی ڈاکٹر نام سے معافی مانگی اور ہمیں کہا کہ اس بچی کا سارا علاج میں کروں گا اب وہ بچی کا علاج کرانے کے بجائے الٹا ہم سیبدمعاشی کر رہا ھے اور گالم گلوچ دیتا ھے۔اس نے مجھے مارا پیٹا بھی ھے ہم غریب لوگ ہیں میں اپنی فریاد لے کر ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کے پاس گیا ہوں اور میں وزیراعظم پاکستان وزیراعلی کے پی کے وزیر صحت اور دیگر تمام ارباب اختیار سے مطالبہ کرتا ہوں مجھے اور میری بچی کو انصاف دلایا جائے اس جعلی اور عطائی ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور اسے نشان عبرت بنایا جائے تاکہ مدیحہ جیسی معصوم بچوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔