جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

شہباز شریف نے دو ماہ قرنطینہ میں رہنے کے بعد عام انتخابات کی چنی منی خواہش کر دی، کوٹ لکھپت جیل میںہی پوری ہو گی، شہبازشریف، نوازشریف اور آصف زرداری کو ٹی ٹی ماسٹرقرار دیدیا گیا

datetime 19  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتخابات مسائل کا بہترین حل ہیں لیکن ان کی معصوم خواہش پوری نہیں ہوگی، اگر 2008 سے 2013 تک ملکی سیاسی و حکومتی معاملات کو بدنام کرنے والے اعلی و ارفع ڈاکوں کا ٹولا اور 2013 سے 2018 تک لٹیروں اور وائٹ کالر کریمینلز کا گینگ جسے آئے روز انٹرنیشنل میڈیا، جرائد اور بین الاقوامی ادارے چور، ڈاکوں کے خطابات سے نوازتے رہے

حکومت کر سکتا ہے تو دنیا کے کونے کونے میں پاکستان کی پہچان بننے والے اور پاکستان کے سافٹ امیج کو ابھارنے والے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف بھی اپنی آئینی مدت پوری کرے گی،شہباز شریف 2023 تک انتظار کریںانتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔ الحمرا میں اخبار فروشوں میں راشن تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے دو ماہ قرنطینہ میں رہنے کے بعد چنی منی سے خواہش کر دی ہے ،شہبازشریف کی چنی منی خواہش ہے کہ تمام مسائل کا حل نئے انتخابات ہیں، قائد حزب اختلاف جان لیں کہ نئے انتخابات اب 2023 میں ہی ہوں گے ،شہباز شریف کی آئندہ انتخابات کی خواہش اسی صورت میں پوری ہو سکتی ہے اگر انتخابات نیب حوالات میں ہوں، شہباز شریف وزارت عظمی اور حمزہ شہباز وزارت اعلی کے امیدوار ہوں۔اگر 2008 سے 2013 تک اعلی ڈاکوئوں کی حکومت پانچ سال پورے کر سکتی ہے،2013 سے 2018 تک وائٹ کالر چور جو بین الاقوامی خبروں میں رہتے تھے ،بیگم صفدر کی قیادت میں سیل بنا کر ریاستی اداروں کے خلاف بھیانک کھیل کھیلے جاتے تھے یہ اپنے پانچ سال پورے کر سکتے ہیںتو ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے والے عمران خان کی حکومت کی کیوں مدت پوری نہیں کر سکتی۔تین ماہ پہلے ملک دشمن سوچتے تھے کہ کمزور معیشت کے ساتھ پاکستان کرونا وائرس میں تباہ ہو جائے گا لیکن عمران خان نے عمدہ پالیسیوں کے ساتھ بہترین حکمت عملی بنائی ،

وزیراعظم نے پہلے دن سے اب تک بہترین پالیسی بنائی ،پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑا ریلیف پیکج 100 فیصد ایمانداری کے ساتھ دیا گیا،وزیر اعظم نے سب سے زیادہ سندھ کا خیال رکھا اور وہاں سب سے زیادہ فنڈز دئیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے انتخابات بلی کے خواب میں چھچھڑے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس نے شہباز شریف کو بزدل اعلی ثابت کیا، وہ لندن سے کرونا سے ڈر کربھاگے اور یہاں ڈھائی ماہ سے چھپے بیٹھے ہیں، قائد حزب اختلاف کی کروڑوں روپے کی مراعات ہیں

لیکن انہوں نے کسی ایک ضلع، تحصیل اور گائوں کادورہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے قائدین بتائیں ان کی قیاد ت نے کرونا کی جنگ میں کیا کردار ادا کیا ہے ؟۔قائد حزب اختلاف سب سے بڑے ڈرامے باز ہیں،شہبازشریف سن لیں انتخابات دسمبر2023 میں ہوں گے اس لئے اپنی خواہشات کودل میں دبا کہ رکھیں،شہبازشریف کے پاس شہزاد اکبر کے سوالوں کے جواب نہیں،شہبازشریف ذاتی ملازموں کے ذریعے منی لانڈرنگ کر کہ پیسہ باہر بھجواتے تھے ،پہلے پی ٹی ماسٹر ہوا کرتے تھے اب شہبازشریف، نوازشریف اور آصف زرداری ٹی ٹی ماسٹر ہیں،

یہ ٹی ٹی ماسٹر کرپشن کی تعلیم دیتے ہیں،دعا ہے اللہ تعالی آصف زرداری کو صحت دے ،اربوں کھربوں ڈالر کما کرآخری رزلٹ یہی ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارتی میڈیا گزشتہ تین ماہ سے کرونا وائرس کے پاکستانی معیشت کو ڈبونے کے حوالے سے پراپیگنڈہ میں مصروف تھا، لیکن وزیراعظم عمران خان، جنرل قمر جاوید باجوہ، سول و عسکری اداروں، ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف، پولیس اور عوام نے کرونا کے خلاف منظم جدوجہد کے ذریعے اس منفی پراپیگنڈے کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے آغاز سے لے کر اب تک وزیر اعظم عمران خان نے احتیاطی، امدادی اور بحالی کے حوالے سے نہایت جامع اور موثر پالیسیز پیش کی ہیں۔ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ریلیف پیکج، احساس ایمرجنسی کیش پروگرام، کو ایک فیصد سیاسی مداخلت، اقربا پروری اور دیگر وابستگیوں سے پاک رکھا گیا۔

فیاض الحسن چوہان نے احساس پروگرام میں سیاسی و پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت سب سے زیادہ رقوم سندھ میں تقسیم کیں۔ وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ کرونا نے خود کو خادمِ اعلی کہلوانے والے شہباز شریف کو بزدل اعلی ثابت کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لندن سے کرونا سے بچ کر پاکستان آنے والے پاکستان کے قائد حزبِ اختلاف، جو ہر سال کروڑوں روپے کی سرکاری مراعات استعمال کرتے ہیں، ابھی تک کسی بھی تحصیل، ضلع، گائوں یا شہر میں نہیں گئے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ شہباز شریف کی کرونا محاذ پر کم ہمتی اور ضعفِ ارادہ دیکھ کر ان کے کارکنان اب عوام سے نظریں چراتے پھرتے ہیں۔ وزیرِ اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف نے اپنے ذاتی ملازمین کو وزیرِ اعلی سیکریٹریٹ میں گریڈ بیس کے عہدے دیکر اور انکے ذریعے اربوں کھربوں کی منی لانڈرنگ کر کے ملک میں کرپشن کی نئی جہتیں متعارف کرائی ہیں۔ کسی زمانے میں سکولوں میں پی ٹی ماسٹرز ہوا کرتے تھے، آج شریف اور زرداری خاندان کی صورت میں ٹی ٹی ماسٹرز ہیں۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…