کراچی (این این آئی)ایم ڈی پارکو کی تقرری میں تاخیر قومی ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچاسکتی ہے ،شیئرہولڈر ابوظہبی گروپ میرٹ پر تقرری کا خواہاں ،وزیرعظم آفس نے بھی میرٹ کی خلاف ورزی پر سوال اٹھادیا ۔باخبر ذرائع کے مطابق ملک کی سب سے بڑی آئل ریفائنری پارکو جس میں حکومت پاکستان 60فیصد اور ابوظہبی گروپ کی مبادلہ انویسٹمنٹ کمپنی 40فیصد حصص کی مالک ہے کے نئے مینجنگ ڈائریکٹر کے تقرری کے لیے پٹرولیم وزارت نہ صرف تاخیری حربے استعمال کررہی ہے
بلکہ میرٹ کو بھی پس پشت ڈالنے کی کوشش کررہی ہے ۔تفصیلات کے مطابق موجودہ ایم ڈی جن کی عمر 72برس ہوچکی ہے اور متعدد مرتبہ ملازمت میں توسیع بھی لے چکے ہیں کی جگہ نئے ایم ڈی کی تقرری کے لیے گزشتہ برس کام شروع ہوا ۔اس وقت اصولی فیصلہ کیا گیا کہ ایم ڈی کی تقرری میرٹ پر ہوگی ۔باخبر ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی سابق وزیراعظم نے بھی اپنے دور میں اپنی مرضی سے ایم ڈی کی تقرری کی کوشش کی تھی لیکن شیئرہولڈر ابوظہبی گروپ کی مخالفت سے خاموش ہوگئے تھے ۔امیدواروں کی شارٹ لسنگ کے لیے سیادات حیدر مرشد کمپنی کو کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا جس کے لیے اشتہار 27اکتوبر 2019کو روزنامہ ڈان میں شائع ہوا کنسلٹنگ فرم نے 14امیدواروں کے انٹرویو کے بعد تین نام فائنل کیے جن میں شاہد محمود خان(موجودہ ڈپٹی ایم ڈی)، محمد یعقوب ستار اور اسلم پرویز جننجوعہ شامل تھے ۔وزارت توانائی کی پٹرولیم ڈویژن نے تین نام احسن خان ،اکبر علی خان اور زوار حیدر اپنے پاس سے شامل کرکے کابینہ کی منظوری کے لیے سمری ارسال کی جو وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھی بھجوائی گئی۔ باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے شامل کیے جانے والے تین نام وزیراعظم کے مشیر بابرندیم کی خواہش پر پیش کیے گئے اور وزیراعظم آفس اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تینوں ناموں اعتراض اٹھایا کہ مذکورہ افراد کے انٹرویوز بھی نہیں ہوئے پھر پٹرولیم ڈویژن اپنی طرف سے نام شامل کرنا اپنا حق کیوں سمجھتی رہی ،
باوثوق ذرائع کے مطابق وزیرعظم آفس اور ابوظہبی گروپ میرٹ پر تقرری کا خواہاں ہے لیکن پٹرولیم ڈویژن تاخیر ی حربے استعمال کررہی ہے۔ ذرائع کے مطابق 12مئی 2020کو پٹرولیم ڈویژن نے موقف اختیار کیا تھا کہ ہم کنسلٹنٹ کی میرٹ لسٹ کو حتمی نہیں سمجھتے ۔ایم ڈی کی تقرری میں تاخیر سے ادارے کی ساکھ متاثر ہورہی ہے ۔ابوظہبی گروپ کے تحفظات میں اضافہ ہورہا ہے ۔باخبرذرائع کے مطابق ابوظہبی گروپ شاہد محمود خان کی تقرری کے حق میں ہے جبکہ مشیر پٹرولیم احسن خاں کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں ،یہ بات بھی اہم ہے کہ آئی پی پیز آڈٹ رپورٹ آنے کے بعد ان کی پوزیشن کمزور دکھائی دیتی ہے کیونکہ وہ خودبھی اورینٹ پاور سے منسلک ہیں ۔