لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ اگلے مہینے میں حالات بہت بہتر ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ جی ٹی روڈ بیلٹ پر کرونا کیسز زیادہ ہیں، لاک ڈاؤن میں نرمی نقصان دہ ہوگی، پنجاب میں کرونا کے 2410 مصدقہ کیسز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوموار کو قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جس میں پنجاب میں کرونا کی صورتحال سامنے رکھی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت پنجاب میں کل کیسز 2 ہزار410 ہیں، ان میں 1528 مریض قرنطینہ میں ہیں۔باقی 882 مریضوں میں سب سے زیادہ مریض لاہور میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت پنجاب میں مریضوں کی صورتحال بڑی حوصلہ افزا ہے، جیسا کہ اگر2 ہزار410 ہیں تو ان میں 200 سے زیادہ صحت یاب ہوکر گھر چلے گئے ہیں۔ دوسری جانب صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشدنے ایکسپوسنٹرکوروناوائرس ہسپتال اورٹرائی ایج سنٹر کادورہ کیا – اس موقع پرسی ای اومیوہسپتال پروفیسرڈاکٹراسداسلم خان اورڈی جی ریسکیو1122ڈاکٹررضوان نصیرنے صوبائی وزیرصحت کوکوروناوائرس کے کنفرم اورمشتبہ زیرعلاج مریضوں کودی جانے والی طبی سہولیات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہاکہ ایکسپوسنٹرکوروناوائرس ہسپتال میں ڈاکٹرزچوبیس گھنٹے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔حکومت نے لاک ڈاؤن کافیصلہ لوگوں کی زندگیاں بچانیں کیلئے کیا۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہاکہ لاک ڈاون نہ کرنے کی صورت میں کوروناوائرس کی وباء سے زیادہ جانی نقصان کاخدشہ تھا۔ حکومت لاک ڈاون کے بارے میں 14 اپریل تک فیصلہ کرے گی۔ حکومت کولاک ڈاون کے باعث بے روزگارہونے والے مزدوروں اوردیہاڑی دارطبقے کامکمل احساس ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے کہاکہ پنجاب کے کچھ حصوں میں کوروناوائرس کی شدت کم ہے۔ حکومت نے فوڈاورفارماسیوٹیکل کمپنیوں میں کام شروع کروادیاہے۔ تمام فیکٹریوں کوایس اوپیزپرسوفیصدسختی سے عملدرآمدکررانے کاحکم دیاگیا ہے۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے کہاکہ فیکٹریوں میں اکٹھے کام کرنے والے ملازمین کاجائزہ بھی لیاجارہاہے۔ کوروناوائرس کے زیادہ کیسزوالے علاقہ جات میں لاک ڈاون کاسلسلہ جاری رکھناپڑے گا۔ پنجاب میں کوروناوائرس کے تین ہزارٹیسٹ روزانہ کی بنیادپرکئے جارہے ہیں۔ قرنطینہ میں موجودلوگوں کے ٹیسٹ زیادہ مثبت آرہے ہیں۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہاکہ کوروناوائرس کے کنفرم مریض روزانہ کی بنیادپرصحتیاب بھی ہورہے ہیں۔ پنجاب کے پاس کوروناوائرس کے مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے وافرمقدارمیں وسائل موجودہیں۔