اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزرات صحت کو پی ایم ڈی سی سے سیکیورٹی ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے وزارت صحت، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو پی ایم ڈی سی جانے سے روک دیا ۔ منگل کو عدالتی حکم کے باوجود پی ایم ڈی سی کی عدم بحالی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی،،سیکرٹری صحت ،
ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایچ او تھانہ رمنا عدالت میں پیش ہوئے،،عدالت کے پوچھنے پر ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ انہوں نے پی ایم ڈی سی کو سیل نہیں کیا،،سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ کورونا وائرس کے باعث عوامی اجتماع پر پابندی ہے تاہم وہاں 34 لوگ آ جاتے ہیں،،جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ رجسٹرار کا کام ہے انہیں پتہ ہے کس کو آنا ہے اور کس کو نہیں،،دنیا میں وفاقی حکومت اس اقدام سے ملک کی بے عزتی کروا چکی ہے،،سیکرٹری صاحب آپ کو آخری بار کہہ رہے اسکے بعد پھر کسی اور طریقے سے کہیں گے،،ڈاکٹرز کی عزت کریں آپ خود بھی سول سرونٹ ہیں،،دوران سماعت سیکرٹری صحت نے پی ایم ڈی سی سے حساس ریکارڈ غائب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جس پر جسٹس محسن اختر کیانی بولے کہ ایسی صورت میں آپ رجسٹرار کے خلاف درخواست دے سکتے ہیں،، عدالت نے رجسٹرار کو کم سے کم تعداد رکھتے ہوئے کام کرنے اور روزانہ کی رپورٹ وزارت صحت کو دینے کا حکم دیتے ہویے سماعت 14 اپریل تک ملتوی کر دی۔