منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

مارچ 2020،دہشت گردکارروائیوں میں جانی نقصان میں خاطر خواہ کمی

datetime 1  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد میں قائم ایک آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹذیز (پکس) کی جاری کردہ ماہنامہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں مارچ کے مہینے کے دوران ریاست مخالف حملوں میں ہونے والے جانی نقصان کی شدت میں 64فیصد تک کی خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے،ماہ فروری میں ہونیوالے 9 ریاست مخالف تشدد کے واقعات میں22 ہلاکتیں ہوئی تھیں جبکہ

مارچ کے دوران صرف آٹھ افراد مارے گئے‘ زخمیوں کی تعدادمیں بھی 15 فیصد کمی ہوئی۔مارچ 2020ء کے دوران مارے جانے والوں میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 5جبکہ عام شہریوں کی تعداد 3 رہی جبکہ 9 سیکیورٹی اہلکار اور15عام شہری زخمی ہوئے،زیادہ ترحملوں میں دیسی ساختہ بموں کااستعمال کیا گیا۔پکس کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے مہینے میں زیادہ تر حملے بلوچستان میں دیکھے گئے ضلع پنجگور اور کیچ میں دو دو واقعات پیش آئے جبکہ بلوچستان کے شمال مغرب میں واقع قلعہ عبداللہ کے علاقے میں ایک دیسی ساختہ بم حملہ ہوا۔ان حملوں کے نتیجے میں دو سیکیورٹی اہلکار اور تین عام شہری مارے گئے جبکہ 6 سیکیورٹی اہلکار اور 7عام شہری حملوں کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔بلوچستان کے بعد خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع میں سب سے زیادہ حملے ریکارڈ کیے گئے جہاں جنگجوں نے چار کارروائیاں کیں جن میں دو سیکیورٹی اہلکار مارے گئے جبکہ تین سیکیورٹی اہلکار اور ایک عام شہری زخمی ہوا۔قبائلی اضلاع کے علاوہ باقی صوبہ خیبر پختونخوا ہ کے ضلع سوات میں ہونے والے ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعہ میں ایک سیکییورٹی اہلکار مارا گیا، پنجاب میں صرف ایک پرتشدد کارروائی ریکارڈ کی گئی۔ راولپنڈی کے گنجان آباد علاقے صدر بازارمیں موٹر سائیکل میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹنے سے 7عام شہری زخمی ہوئے جبکہ کس قسم کا کوئی بھی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔دوسری طرف پاکستانی سیکیورٹی فورسسز کی جانب سے فاٹا اور خیبر پختونخوا میں3سیکیورٹی آپریشنز کئے گئے۔جس کے نتیجے میں 10ریاست مخالف جنگجوجبکہ 5 سیکیورٹی اہلکارمارے گئے جبکہ دتہ خیل میں ایک کارروائی میں فوج کے ایک کرنل سمیت چار اہلکار مارے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…