اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سینئر کورٹ رپورٹر اختر صدیقی نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سب سے اہم معاملہ شیخ رشید کا ہے کیونکہ وہ ایک طرف سپریم کورٹ میں بھی کہہ چکے ہیں اور میڈیا کے سامنے بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر سپریم کورٹ نے انہیں حکم دیا تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے، اس سلسلے میں شیخ رشید احمد سوچ و بچار بھی کر رہے ہیں،
انہوں نے اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان سے اسد عمر کے حوالے سے بات کی ہے کہ انہوں نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا ہے جس پر اسد عمر نے وزیراعظم کے سامنے شیخ رشید کی شکایت کی ہے کہ انہوں نے معاملہ کابینہ اور وزراء کے درمیان حل کرنے کے بجائے سپریم کورٹ میں براہ راست ان کے اوپر کیچڑ اچھالا ہے اور شیخ رشید نے براہ راست ان پر الزام لگایا ہے کہ اسد عمر ان سے تعاون نہیں کر رہے ہیں اور بھی معاملات وفاقی وزیر شیخ رشید کے لئے درد سر بنے ہوئے ہیں، ایک طرف سانحہ تیزگام جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سلنڈر پھٹا ہے جس کی وجہ سے آگ لگی جبکہ انکوائری رپورٹ میں ان کو غلط قرار دے دیا گیا ہے، اس وجہ سے اندرون خانہ ایک سرد جنگ چھڑی ہوئی ہے اور شیخ رشید کے لئے ان سارے معاملات کو حل کرنا بہت مشکل ہو رہا ہے، ایک طرف معاملات کو حل کرنا ہے اور دوسری طرف عدالت کو مطمئن کرنا ہے، ابھی تک ان کا اسد عمر سے بھی اس طریقے سے رابطہ نہیں ہو پایا ہے کہ جس منصوبے کے حوالے سے انہوں نے سپریم کورٹ میں بات کی تھی اس کے بارے میں ان کے پاس مزید تفصیلات نہیں ہیں۔ انہوں نے اب کیا بتانا ہے اس کی وفاقی وزیر شیخ رشید ابھی تک تیاری نہیں کر سکے ہیں۔ وہ بہت پریشانی کا شکار ہے اور دوسری جانب میڈیا نے بھی ان پر دباؤ بڑھایا ہوا ہے کہ وہ بتائیں کہ استعفیٰ دینے جا رہے ہیں یا نہیں۔ شیخ رشید احمد وزارت ریلوے سے کارکردگی رپورٹ بنوا رہے ہیں جو وہ عدالت میں پیش کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ وہ اسد عمر کو ہدایت کریں کہ وہ ان سے تعاون کریں تاکہ سپریم کورٹ میں وہ سرخرو ہو سکیں۔ ریلوے خسارہ بھی شیخ رشید صاحب کے لئے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے، پچھلی حکومتوں کی کرپشن کی وجہ سے شیخ رشید اپنے مقاصد ابھی تک حاصل نہیں کر سکے ہیں۔