کراچی(آن لائن) سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے ایس ایس پی شکارپور کے سنگین الزمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ میری اور میرے خاندان پر بھونڈے اور بے بنیاد الزامات عائد کرکے ایس ایس پی شکارپور سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں میں انکے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہوں، شکارپور کے عوام نے مجھے تین مرتبہ منتخب کرکے
عزت بخشی ہے ایک پولیس افسر گھناونے الزامات عائد کرکے میری ساکھ کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ دنیا جانتی ہے ایس ایس پی شکارپور رضوان پیٹرول چوری کے الزام میں ملوث رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہنگامی پریس کرتے ہوئے کیا امتیاز شیخ نے مزید کہا کہ ارجنٹ پریس کانفرنس بلانے کا مقصد ایک اہم ایشو کے سامنے آنے پر لازمی سمجھا کہ میڈیا کو بریف کروں انہوں نے کہا کہ بقول سیکریٹ رپورٹ جو آئی جی اور ڈی آئی جی تک جانے سے قبل اپوزیشن تک پہنچی میرا کردار اسکی کیا حیثیت ہوگی اس جھوٹی رپورٹ میں مجھے اور بیٹے کو جرائم میں ملوث ظاہر کیا گیا شکارپور شہر کے عوام مجھے اچھی طرح جانتے ہیں ایک ترین مشکل حلقے سے شکارپور کی عوام نے مجھے کئی مرتبہ مجھے منتخب کیا جس پر میں عوام کا ہمیشہ شکر گزار ہوں۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ میں سندھ کابینہ میں وزیر اور وزیراعظم کا معاون خصوصی بنا کیا شکارپور کے عوام اور ادارے میرے کلیرنس بتانے والے میرے کردار سے واقف نہیں ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعلی کے ساتھ ایک اجلاس میں تھا تو پتہ چلا کہ الیکٹرونک میڈیا اورسوشل میڈیاپر سیکریٹ رپورٹ چلائی گئی ہے جس میں میری زات اور میرے خاندان پر بھونڈے الزامات لگائے گئے کہ میں خدانخواستہ کرمنلزکی سپورٹ کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ وزیر بننے والے شخص کی ادارے کلیئرنس دیتے ہیں کیا عوام نہیں جانتی کہ میراکردارکیا ہے ؟ امتیاز شیخ نے کہا کہ نام نہاد سیکریٹ رپورٹ میں کرمنلزگینگ کے ذریعے دباؤڈالنے کے
الزامات لگائے یہ کیسی سیکریٹ رپورٹ تھی جو ڈی آئی جی سے پہلیمخالفین اور سوشل میڈیا کے ہاتھ میں تھی ؟ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ صوبائی کابینہ کے اجلاس سے ایک روز قبل چودہ جنوری کومرتب کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ محض الزمات ہیں انکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے امتیاز شیخ نے کہا کہ میں نے شکارپور میں امن وامان کی خراب صورتحال کے حوالے سے
صوبائی کابینہ اوروزیراعلی سندھ کو بتاچکاہوں شکارپورکے ڈی آئی جی کو بھی کئی بار شکایات کیں خود آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام کو بھی آگاہ کیا مگر کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکارپور میں امن و امان اور ایس ایس پی کی کارکردگی کے حوالے سے وزیراعلی نے انکوائری کی اوروزیراعلی نے انکا تبادلہ کیا جو انکا استحقاق ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں
امتیاز شیخ نے کہا کہ ایس ایس ہی شکارپور ڈاکٹررضوان کی کارکردگی خراب ہونے کے باوجود وہ میرے مخالفین کی مدد کررہے ہیں سیکریٹ رپورٹ سے متعلق امتیاز شیخ نے کہا کہ اس رپورٹ میں جوفون نمبر دئیے گئے ہیں وہ ہمارے نہیں ہیں اس بے بنیاد اور جھوٹی رپورٹ میں دستخط تک نہیں ہیں۔ تو اسکی کیا حیثیت ہوگی انہوں نے کہا
کہ ایس ایس پی خود اسمگلنگ ، اغواء برائے تاوان اورچوری میں ملوث رہا ہے ان کے رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے میں ان کے خلاف عدالت بھی جاؤں گا انہوں نے کہا کہ 7دسمبرکوڈاکٹررضوان نے مجھے میسج کیا اور کہا کہ سات دسمبرتک میں ان کابڑابھائی تھا اور انکے تبادلے کے بعد میں میراخاندن اعجازجکھرانی سب کرمنلزہوگئے