کوئٹہ(آن لائن) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں برفباری کا 30سالہ ریکارڈ ٹوٹا ہے اس سے پہلے تجربہ نہیں تھا برفباری اور بارشوں سے بلوچستان کا 900مربع کلو میٹر علاقہ متاثر ہوا ہے مشینری نہ ہونے کے باوجود انتظامیہ پی ڈی ایم اے لیویز اور ایف سی نے بھرپور مدد فراہم کی ان خیالات کااظہار انہوں نے برفباری سے متاثرہ علاقوں پشین زیارت قلعہ سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ اور شاہراہوں کے فضائی جائزہ اور قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے امدادی کاروائیوں سے متعلق پشین اور مسلم باغ کے حکام سے بریفنگ لی وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے برفباری سے متاثرہ علاقوں کے قبائلی عمائدین سے ملاقات کی قبائلی عمائدین نے علاقے کے مسائل اور مشکلات سے وزیر اعلی بلوچستان کو آگاہ کیاگیا قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی ٰبلوچستان نے کہا کہ ہیوی مشینری نہیں ہونیکی وجہ سے بروقت کاروائی نہیں ہوسکی مشینری نہ ہونے کے باوجود انتظامیہ پی ڈی ایم اے لیویز اور ایف سی نے بھرپور مدد فراہم کی برفباری کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹا ہے اس پہلے تجربہ نہیں تھا مکران میں بارشیوں سے نقصانات ہوئے ہیں برفباری اور بارشوں سے بلوچستان کا 900 مربع کلو میٹر علاقہ متاثر ہوا ہے انہوں نے کہا کہ تمام ڈسٹرکٹ کے حکام کو ہدایات کی ہیں، وری امدادی کاروائیوں کیلئے خوراک کا سامان خریدیں اور ٹریکٹر کرائے پر لے سکتے ہیں عوام نے محسوس کیا ہوگا ہماری حکومت میں آہستہ آہستہ کافی کام ہو رہا ہے، ہیوی مشینریاں خریدی جائیں گی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مختلف پانچ چھ اضلاع کے درمیان ہیڈ کواٹرز بنائیں گے جہاں سے بروقت کاروائی ہوسکے ہیڈ کواٹرز میں ہیوی میشنری اور فوڈ ائٹمز موجود ہونگے تاکہ امدادی کاروائی فورا ہو سکے عام عوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے امدادی کاروائیوں میں انتظامیہ کے ساتھ حصہ لیا21 جنوری کو پھر سے ایک سردی کی لہر آرہی ہے جس کے لیے ہم تیار ہیں۔