جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کسی کو سیاست میں آنے کا شوق ہے تو وہ وردی اور اسلحہ رکھ کر سیاست کا راستہ اختیار کرے، یہ کام نیک شگون نہیں ہوگا، محمود خان اچکزئی کی حیرت انگیز باتیں

datetime 6  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک کو بچانے کاواحد راستہ جمہور کی حکمرانی ہے سیاسی جماعتوں نے اگر کوئی غلطی کی یا پارلیمان کو کمزور کرنے کی کوشش کی تو مستقبل میں نیک شگون نہیں ہوگا تمام سیاسی وجمہوری قوتوں کو چاہیے کہ وہ آئین وقانون کی بالادستی کیلئے اپنا کردارادا کریں اگر کسی کو سیاست میں آنے کاشوق ہے تو وہ وردی اور اسلحہ رکھ کر سیاست کا راستہ اختیار کرے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے

جس کو بھی پاکستان عزیز ہے ہم اس سے بات کرینگے پارلیمنٹ کی توقیر کومزید خراب نہ کیا جائے ان خیالات کااظہارانہوں نے غیر ملکی پشتو سروس رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان پہلے ہی مارشل لاؤں کی وجہ سے بحرانوں کاشکار رہا ہے اور ملک میں مارشل لاء کی وجہ سے ہمارے کئی ادارے کمزور ہوگئے ملک میں آئین وقانون کی بالادستی کو تسلیم کیاجائے اگر ہرادارے نے عوام کی حکمرانی کو تسلیم کیا تو ملک ترقی کرے گا اور اس میں ہی سب کی بھلائی ہوگی اگر زر وزور کے نام پر کوئی پارلیمنٹ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی غلط سوچ ہے جب تک ملک میں جمہور کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا جاتا اس وقت تک پاکستان ترقی نہیں کرسکتا آرمی ایکٹ کے معاملے پر جس طرح پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ ملک کیلئے تباہی کا راستہ ہے تمام سیاسی اور جمہوری قوتوں کو چاہیے کہ وہ پارلیمنٹ میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر ایک بار پھر سوچیں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش نہ کریں مصلحت پسندی نے ملک کوتباہی کی دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ماضی میں الیکشن کودھاندلی زدہ قرار دینے والی پارٹیاں اب پارلیمنٹ کومستقبل کے فیصلوں کا حق دے رہی ہے اس سے پارلیمنٹ کمزور ہوگا اور وہ ادارے طاقتور ہونگے جو مسلسل جمہوری نظام کوکمزور کرنے میں روز اول سے ان کا کردار رہا ہے انہوں نے کہا کہ عدالت نے آرمی ایکٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا کہا ڈیڑھ ماہ گزر گئے

اور عدالت نے چھ ماہ کا وقت دیا تھا چھ ماہ میں نئے انتخابات ہوسکتے ہیں اور اس معاملے کو نئے پارلیمان تک چھوڑا جائے اگر نئی پارلیمنٹ نے اس کی اجازت دی تو ٹھیک ورنہ موجودہ پارلیمنٹ سلیکٹڈ شدہ ہے اور اس طرح فیصلے سلیکٹڈ پارلیمنٹ سے پاس کرانے سے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) ساتھ دیتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی ہم سمجھتے ہیں کہ یہ توسیع کے معاملے کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے

جب کوئی ریٹائرڈ ہوجاتا ہے تو ان کوگھر بھیجنا چاہیے تمام سیاسی اور جمہوریت جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں عدلیہ اسٹیبلشمنٹ مقننہ اور پارلیمنٹ حدود سے نکلیں تو عوام کو چاہیے کہ ان کا ہاتھ روکا جائے میاں نوازشریف اور مریم نواز آج بھی جمہوریت کے خواہاں ہیں اور انہوں نے ملک وقوم کے بہتر مفاد میں سیاست میں مداخلت بندکرنے کیلئے جدوجہد شروع کی انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو سیاست کرنے کا شوق ہے تو وہ وردی نکال کر سیاست میں حصہ لیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی پہلے بھی جمہوری نظام کیلئے جدوجہد کی اور اب بھی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…