کسی کو سیاست میں آنے کا شوق ہے تو وہ وردی اور اسلحہ رکھ کر سیاست کا راستہ اختیار کرے، یہ کام نیک شگون نہیں ہوگا، محمود خان اچکزئی کی حیرت انگیز باتیں

6  جنوری‬‮  2020

کوئٹہ (آن لائن) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک کو بچانے کاواحد راستہ جمہور کی حکمرانی ہے سیاسی جماعتوں نے اگر کوئی غلطی کی یا پارلیمان کو کمزور کرنے کی کوشش کی تو مستقبل میں نیک شگون نہیں ہوگا تمام سیاسی وجمہوری قوتوں کو چاہیے کہ وہ آئین وقانون کی بالادستی کیلئے اپنا کردارادا کریں اگر کسی کو سیاست میں آنے کاشوق ہے تو وہ وردی اور اسلحہ رکھ کر سیاست کا راستہ اختیار کرے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے

جس کو بھی پاکستان عزیز ہے ہم اس سے بات کرینگے پارلیمنٹ کی توقیر کومزید خراب نہ کیا جائے ان خیالات کااظہارانہوں نے غیر ملکی پشتو سروس رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان پہلے ہی مارشل لاؤں کی وجہ سے بحرانوں کاشکار رہا ہے اور ملک میں مارشل لاء کی وجہ سے ہمارے کئی ادارے کمزور ہوگئے ملک میں آئین وقانون کی بالادستی کو تسلیم کیاجائے اگر ہرادارے نے عوام کی حکمرانی کو تسلیم کیا تو ملک ترقی کرے گا اور اس میں ہی سب کی بھلائی ہوگی اگر زر وزور کے نام پر کوئی پارلیمنٹ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی غلط سوچ ہے جب تک ملک میں جمہور کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا جاتا اس وقت تک پاکستان ترقی نہیں کرسکتا آرمی ایکٹ کے معاملے پر جس طرح پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ ملک کیلئے تباہی کا راستہ ہے تمام سیاسی اور جمہوری قوتوں کو چاہیے کہ وہ پارلیمنٹ میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر ایک بار پھر سوچیں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش نہ کریں مصلحت پسندی نے ملک کوتباہی کی دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ماضی میں الیکشن کودھاندلی زدہ قرار دینے والی پارٹیاں اب پارلیمنٹ کومستقبل کے فیصلوں کا حق دے رہی ہے اس سے پارلیمنٹ کمزور ہوگا اور وہ ادارے طاقتور ہونگے جو مسلسل جمہوری نظام کوکمزور کرنے میں روز اول سے ان کا کردار رہا ہے انہوں نے کہا کہ عدالت نے آرمی ایکٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا کہا ڈیڑھ ماہ گزر گئے

اور عدالت نے چھ ماہ کا وقت دیا تھا چھ ماہ میں نئے انتخابات ہوسکتے ہیں اور اس معاملے کو نئے پارلیمان تک چھوڑا جائے اگر نئی پارلیمنٹ نے اس کی اجازت دی تو ٹھیک ورنہ موجودہ پارلیمنٹ سلیکٹڈ شدہ ہے اور اس طرح فیصلے سلیکٹڈ پارلیمنٹ سے پاس کرانے سے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) ساتھ دیتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی ہم سمجھتے ہیں کہ یہ توسیع کے معاملے کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے

جب کوئی ریٹائرڈ ہوجاتا ہے تو ان کوگھر بھیجنا چاہیے تمام سیاسی اور جمہوریت جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں عدلیہ اسٹیبلشمنٹ مقننہ اور پارلیمنٹ حدود سے نکلیں تو عوام کو چاہیے کہ ان کا ہاتھ روکا جائے میاں نوازشریف اور مریم نواز آج بھی جمہوریت کے خواہاں ہیں اور انہوں نے ملک وقوم کے بہتر مفاد میں سیاست میں مداخلت بندکرنے کیلئے جدوجہد شروع کی انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو سیاست کرنے کا شوق ہے تو وہ وردی نکال کر سیاست میں حصہ لیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی پہلے بھی جمہوری نظام کیلئے جدوجہد کی اور اب بھی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…