اسلام آباد(آن لائن)بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقم کا حصول عام شہریوں کے لیے تذلیل کا سبب بننے لگا ہے،رقم کے حصول کے لیے دور دراز کے علاقوں میں فرنچائز بنا کر بوڑھی خواتیں کو بے جا تنگ کیا جانے لگا ہے۔غریب ہونا جرم نہیں،غربت کا مذاق اڑانا کسی صورت برداشت نہیں ہو سکتا،درجنوں خواتین کا حکومت کے نام پیغام۔انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ حکومت نے
نام نہاد سروے کے نام پر گزشتہ چھ ماہ سے ایک تو امداد نہ دی دوسرا تذلیل آمیز رویوں نے مار ڈالا ہے،بھکر،لیہ میں درجنوں غریب غیر مندوں نے اس تذلیل آمیز چند ہزار کو ٹھکراتے ہوئے حکومت کو کہا کہ یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو وہ کسی صورت بھی امداد کی رقم وصول نہ کریں گے۔معلومات کے مطابق بھکر کے علاقہ بہل،نوتک،کروڑ،لیہ،چک بلوچاں،بستی ملوک،بہاونپور،کندانی،جوائی شاہ،چھینہ،رضائی شاہ،کہاوڑ کلاں،پنجگرائیں،دریاخان،ودیگر درجنوں شہروں سے پرانی فرنچائز کو ختم کرکے نئی آلاٹ کی گئی ہیں جنہوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کرتے ہوئے فی کس ایک سو روپے سے پانچ سو روپے تک فیس اکٹھی کر کے وصو ل کی جانے لگی ہے اور صبح سے لیکر شام تک عام بستیوں اور شہروں میں خواتین کا رش لگا رہتا ہے جس کے باعث اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہماری غربت کا نہ صرف مذاق اڑایا ہے بلکہ یہ رویہ تذلیل آمیز ہے اور وہ ایک نہیں کئی کئی چکر لگانے پڑتے ہیں اور چھ ماہ کے بعد پہلی قسط کے حصول کے لیے خوار ہونا پڑ رہا ہے،اس موقع پر امان اللہ،قیصر خان،ذیشان و دیگر کا کہنا ہے کہ وہ کئی گھنٹوں سے اپنے بزرگ خواتین کے ہمراہ سینٹرز پر آئے ہوئے ہیں اور یہ انگوٹھا کا نشان لگا کر پھر رقم دوسرے دن دینے کی حامی بھرتے ہیں اور یہ سینٹرز بھی ایسے نامعلوم علاقوں میں بنائے گئے ہیں جہاں جانا تو درکنا ر کوئی پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چل رہی اور عموماٗ غریب افراد کو مہنگا کرایہ لگا کر جانا پڑتا ہے۔