لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے خلاف اور الیکٹرانک گاڑیاں متعارف کروانے کے حوالے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سموگ سے متعلق پالیسی بنانے بارے دوہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی ۔
فاضل عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ آپ کے شہر میں چڑیاں نظر نہیں آتیں، سالڈ ویسٹ کی وجہ سے شہر میں اب چیل اور کوئے نظر آتے ہیں، آپ کے ملک سے گدھ ختم ہو گئے ہیں،کیا سرکار کو پتہ ہے یہ کیوں ختم ہوئے؟۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا کہ جناح باغ میں چمگاڈروں کے غول کے غول ختم ہو گئے ہیں ،گدھ تو اس لئے ختم ہو گئے جو جانوروں کو دوائی دی جاتی تھی وہ جانوروں کا گوشت کھا کر مر جاتے تھے۔ فاضل عدالت نے کہا کہ شکر ہے ہمیں بیس سال نہیں لگے اس سے پہلے ہی سرکار میٹنگ کرنے لگی ہے۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا پیٹرول سے سلفر نکالنے کیلئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ گاڑیوں میں فیول کیلئے یورو 5 کیلئے کام کر رہے ہیں۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا کہ عدالت کو بتایا گیا تھا ریفائنریز کو بہتر بنانا پڑے گا مگر 20 سال ہو گئے ہیں ابھی تک کوئی کام نہیں ہوا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قاتمہ کمیٹی اس کا جائزہ لے رہی اور منافع کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ منافع کو دیکھ رہے ہیں مگر لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔فاضل عدالت نے وزارت پیٹرولیم سے فیول کو ماحول دوست بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی۔