لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (ف) نے حکومت کو دھوکا دینے کے لیے معاہدہ کیا، یہ معروف تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کہی، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ جب آسانی سے اسلام آباد پہنچ جائے گا تو پھر ڈی چوک جانے کا اعلان کر دیا جائے گا،
رینجرز اور پولیس کو وہاں ان کو روکنا ناممکن ہو گا، پھر ڈی چوک میں بیٹھ کر مولانا فضل الرحمان کے لیے انتظامیہ کو پسپا کرنا آسان ہو جائے گا، اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے گولی چلانے سے منع کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ تمام قافلے پشاور موڑ تک آئیں گے، جب یہ لوگ معاہدے کے تحت آ رہے ہیں تو ان کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی، سمیع ابراہیم نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جے یوآئی (ف) کے مدارس کے طلباء اور جماعت کے متحرک کارکنوں کو بڑی خاموشی کے ساتھ اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے اور انہیں مختلف مقامات پر ٹھہرایا گیا ہے، معروف تجزیہ کار نے کہا کہ ایک بہارہ کہو کا علاقہ ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 70 مدارس میں سے 45 کو جے یو آئی (ف) کنٹرول کرتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جب آزادی مارچ پشاور موڑ پہنچے گا تو اس موقع پر جے یو آئی کی قیادت یہ اعلان کرے گی کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے، کہا جائے گا کہ ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور راستوں کو روکا گیا، اس وجہ سے ہم معاہدے کے پابند نہیں ہیں، اس پر کہا جائے گا کہ ہم اب اسلام آباد کے اندر جا رہے ہیں، جب ان لوگوں کو وہاں پولیس روکے گی تو اسلام آباد کے اندر موجود ان کے لوگ باہر نکل آئیں گے اور اس طرح پھر یہ قافلہ ڈی چوک کی جانب جائے گا۔