واشنگٹن(این این آئی )ٹرمپ انتظامیہ نے ایچ-ون بی ویزا اور گرین کارڈ پروگرام میں بڑی تبدیلیوں کا عندیہ دیا ہے جس سے امریکا میں مقیم لاکھوں غیر ملکی ملازمین اور طلبہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ امریکی کامرس سیکریٹری ہاورڈ لٹنِک نے ایچ-ون بی ویزا سسٹم کو اسکیم (جعلسازی)قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب امریکی ملازمین کو ملازمت دینے اور تقرری کو اولین ترجیح دی جائے گی۔
انٹرویو میں ہاورڈ لٹنک کا کہنا تھا کہ میں ایچ-ون بی پروگرام کو بدلنے میں شامل ہوں کیونکہ یہ ناقص نظام ہے، ہم گرین کارڈ پالیسی میں بھی تبدیلی لا رہے ہیں، ایک امریکی اوسطا سالانہ 75 ہزار ڈالر کماتا ہے جبکہ گرین کارڈ ہولڈر کی اوسط آمدنی صرف 66 ہزار ڈالر ہے، ہم نچلے درجے کے افراد کو کیوں لے رہے ہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ اب اس پروگرام کو بدلنے جا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں گولڈ کارڈ کا اجرا کیا جائے گا تاکہ صرف بہترین اور اعلی مہارت رکھنے والے افراد کو ہی امریکا میں آنے کا موقع ملے۔ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن قوانین میں کی جانے والی ممکنہ تبدیلیوں کے تحت ایچ-ون بی ویزا کے موجودہ لاٹری سسٹم کو ختم کر کے اسے تنخواہوں کی بنیاد پر مختص کیا جائے گا، یعنی زیادہ آمدنی والے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جائے گی، اس کا براہِ راست اثر بھارتی نژاد ملازمین پر پڑے گا جو گزشتہ کئی برسوں سے ایچ-ون بی ویزا میں 70 فیصد سے زائد حصہ لیتے آئے ہیں۔