اسلام آباد (نیوز ڈیسک) دریائے چناب پر ہیڈ خانکی کے مقام پر پہلی مرتبہ 10 لاکھ ایک ہزار 480 کیوسک پانی کا گزر ریکارڈ کیا گیا ہے، حالانکہ اس ہیڈورکس کی ڈیزائن کردہ گنجائش صرف 8 لاکھ کیوسک ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق شدید سیلابی دباؤ کی وجہ سے ہیڈ خانکی کے ہائیڈرو لِک ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کا خطرہ لاحق ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے تمام ریسکیو سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے۔ عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کریں، مقامی انتظامیہ کی ہدایات کو ترجیح دیں، امدادی ٹیموں کے ساتھ رابطے میں رہیں اور سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سب سے بڑا ریلا 2014 میں آیا تھا، جس میں 9 لاکھ 48 ہزار کیوسک پانی گزرا تھا۔محکمہ آبپاشی کے سب انجینئر کے مطابق 10 لاکھ کیوسک کا یہ ریلا چھ گھنٹے بعد ہیڈ قادرآباد تک پہنچے گا، جس کی گنجائش 9 لاکھ کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ پر اس وقت پانی کا بہاؤ 6 لاکھ 11 ہزار کیوسک ہے۔کمشنر گوجرانوالہ نے بتایا کہ ہیڈ قادرآباد کی استعداد 9 لاکھ کیوسک ہے، اس لیے پیشگی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ پانی کی بڑی مقدار پہنچنے سے قبل ہی دریائے چناب میں حفاظتی شگاف ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے تاکہ نقصان کم سے کم ہو۔
قادرآباد کے ایک طرف حافظ آباد جبکہ دوسری جانب منڈی بہاؤالدین کے علاقے ہیں، دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ قریبی دیہات کو فوری طور پر خالی کروا لیا جائے۔مزید بتایا گیا ہے کہ ہیڈ مرالہ پر پانی کے بہاؤ میں بھارت کی جانب سے کمی کی گئی ہے جو 9 لاکھ کیوسک سے کم ہو کر 6 لاکھ کیوسک پر آ گیا ہے۔ تاہم، 10 لاکھ کیوسک کے اس دباؤ کو ہیڈ قادرآباد سے بحفاظت گزارنا انتظامیہ کے لیے بڑا چیلنج ہے، جس کے لیے ہنگامی اقدامات جاری ہیں۔