اسلام آباد (نیوز ڈیسک)یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تیاریاں، وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے لیے اوگرا نے سمری تیار کرنا شروع کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول کی فی لٹر قیمت میں دو سے ساڑھے تین روپے کا اضافہ متوقع ہے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں ڈیڑھ روپے اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ایک خبر رساں ادارے کے مطابق ملک میں ڈیزل اور پٹرول کی بڑھتی در آمد کے ساتھ ساتھ کھپت میں بھی اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ ماہ ستمبر میں ڈیزل کی کھپت میں 32جبکہ پٹرول کی کھپت میں 2فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق ستمبر میں ڈیزل کی کھپت 5لاکھ51ہزار ٹن سے زائد رہی جبکہ اگست میں ڈیزل کی کھپت 4لاکھ18ہزار ٹن سے زائد کی سطح پر رہی تھی،پٹرول کی کھپت گزشتہ ماہ 2فیصد اضافے سے 6لاکھ61ہزار 628ٹن کی بلند ترین ماہانہ سطح پر رہی جبکہ اگست میں پٹرول کی کھپت 6لاکھ52ہزار ٹن سے زائد ریکارڈ کی گئی تھی،بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے تیل(فرنس آئل)کی کھپت ستمبر میں 18فیصد اضافے سے 2لاکھ 66ہزار ٹن کے لگ بھگ رہی جبکہ اگست میں فرنس آئل کی کھپت 2لاکھ25ہزار ٹن کے قریب رہی تھی،مٹی کے تیل کی کھپت گزشتہ ماہ 14فیصد اضافے سے 9494ٹن رہی جبکہ اگست میں مٹی کے تیل کی کھپت 9130ٹن ریکارڈ کی گئی تھی،موسم سرما کی آمد اور قدرتی گیس کی قلت کے پیش نظر آئندہ چند ماہ کے دوران شمالی علاقہ جات اور پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تیل کی کھپت میں مزید اضافے کے امکانات ہیں،لائٹ ڈیزل آئل کی کھپت ستمبر میں 25فیصد کمی سے 2010ٹن ریکارڈ کی گئی جبکہ اگست میں لائٹ ڈیزل آئل کی کھپت2688ٹن رہی تھی۔