لاہور ( این این آئی) سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پانچ سال تو دور کی بات ہے حکومت اگلے پانچ ماہ بھی نکالتی ہوئی نظر نہیں آرہی ،حکومت کی اب تک کی کارکردگی مایوس کن ہے،8 ماہ گزرنے کے باوجود بلند و بانگ دعوے اور وعدے پورے نہیں ہو سکے،وزیر اعظم کے دورہ ایران کے دوران غیر ذمہ دارانہ بیانات سے پاکستان کی عالمی سطح پر جگ ہنسائی ہوئی۔
ان خیالا ت کا ا ظہار انہوں نے گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی احتساب عدالت میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تنقید برائے تنقید کا قائل نہیں ہوں مگر 8 ماہ گزرنے کے باوجود بلند و بانگ دعوے اور وعدے پورے نہیں ہو سکے،بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی، 50 لاکھ گھر، نوکریاں نہیں مل سکیں،اب تک کی حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے ، کاروبار ٹھپ ہو چکا،مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے،20 ہزار روپے کمانے والا گھر چلا لیتا تھا لیکن آج اس شخص کو 60 ہزار روپے چاہئیں ،یہ لوگوں کے جذبات سے کھیل کر حکومت میں آئے تھے ،حکومت اور ان کی ٹیم بری طرح ناکام ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے پارلیمان میں کہا تھا کہ موجودہ حکومت میں مشرف حکومت کے لوگ نظر آ رہے ہیں،کیا موجودہ حکومت کے وزراء اس قابل ہیں کہ وہ اس مشکل دور میں حکومت چلا سکیں،4 ، 6ماہ گذشتہ حکومتوں کو گالیاں دے کر گزارا کر سکتے ہیں،ہم تو مایوس تھے ہی، پی ٹی ای کا ووٹر بھی مایوس ہے،دیگر پارٹیوں سے آنے والوں کو وزارتیں دے دی گئی ہیں،موجودہ حکومت کی کوئی بھی کارکردگی نہیں ہے، دعوے تھے کہ دنیا کا بہترین وزیراعظم اور وزیر خزانہ تھے لیکن حقیقت برعکس ہے،وزیر اعظم کے ایران کے دورہ سے پاکستان کی عالمی سطح پر جگ ہسائی ہوئی ہے،ہم انہیں موقع دینا چاہتے تھے لیکن یہ کچھ نہیں کر رہے،موجودہ حکومت کے وزرا عمران خان کے ساتھی ہیں یا مخالف،ان کے وزیراعظم کو گالیاں پڑ رہی ہوتی ہیں اور یہ انجوائے کر رہے ہوتے ہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ5سال پورے ہونا تو دور کی بات، اگلے 5 ماہ موجودہ حکومت نکالتی مجھے نظر نہیں آ رہی۔