اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اداکارہ و ماڈل عینی جعفری نے ایک پوڈکاسٹ کے دوران اپنے بچپن کا ایک تلخ واقعہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کم عمری میں گھریلو ملازم کی جانب سے جنسی ہراسانی کا شکار بنی تھیں۔عینی جعفری، جو ان دنوں ایک پوڈکاسٹ ہوسٹ کر رہی ہیں، نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں بتایا کہ جب وہ محض پانچ برس کی تھیں تو دادا دادی کے گھر کے باورچی نے انہیں لالی پاپ دینے کے بہانے سرونٹ کوارٹر بلایا اور وہاں ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا۔
وہ کم عمر ہونے کی وجہ سے فوراً اس کے ساتھ چلی گئی تھیں، تاہم واقعے کے بعد گھبرانے کے بجائے سیدھا والدہ کے پاس جا کر سب کچھ بتا دیا۔اداکارہ نے کہا کہ وہ یہ کہانی کسی ہمدردی یا شہرت کے لیے نہیں بلکہ اس مقصد کے تحت سنا رہی ہیں کہ لوگوں کو احساس ہو کہ ایسے واقعات اکثر بچوں کے ساتھ پیش آتے ہیں، لیکن زیادہ تر بچے ڈر کے باعث اپنے والدین کو آگاہ نہیں کرتے۔ دراصل ڈرنا اس شخص کو چاہیے جو یہ گھناؤنا عمل کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات ایسے واقعات کے پیچھے قریبی رشتہ دار یا مانوس لوگ بھی ہوتے ہیں، اسی لیے والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں کو یہ سکھائیں کہ کیا درست ہے اور کیا غلط۔ بچوں کو یہ تربیت دی جائے کہ کسی غیر مناسب رویے کی صورت میں فوراً اشاروں یا الفاظ کے ذریعے مدد حاصل کر سکیں۔عینی جعفری کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کو خاموش نہیں رہنا چاہیے بلکہ کھل کر بات کرنی چاہیے، اور اگر ضرورت ہو تو نفسیاتی معالج یا تھراپی سے مدد لینے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
View this post on Instagram