اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا کو مقدس شخصیات کی توہین کے الزام میں 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے حکام نے انہیں سخت سکیورٹی میں راولپنڈی کچہری میں پیش کیا، جہاں سینئر سول جج وقار حسین گوندل نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں ایف آئی اے نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی جو منظور کر لی گئی۔
عدالت نے ہدایت دی کہ تفتیش مکمل کر کے انجینئر محمد علی مرزا کو 19 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔جسمانی ریمانڈ منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے کی ٹیم انہیں حفاظتی حصار میں واپس لے گئی۔خیال رہے کہ 25 اگست کی شب نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے جہلم کے مشینی محلہ میں واقع اکیڈمی سے انجینئر محمد علی مرزا کو حراست میں لیا تھا۔ ذرائع کے مطابق متنازع مذہبی بیان پر ڈپٹی کمشنر جہلم سید میثم عباس کے حکم پر انہیں 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا جبکہ ان کی اکیڈمی کو بھی سیل کر دیا گیا تھا۔