کوہاٹ(این این آئی) ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کرک میں لیڈی ڈاکٹر کی بجائے مبینہ طورپرکلاس فورملازم کے خاتون مریضہ کا آپریشن کرنے کے واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ہیلتھ خیبرپختونخواہ نے دو رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی جو سات دنوں میں حقائق پرمبنی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
تفصیلات اور محکمہ صحت کے جاری اعلامیہ کے مطابق چند روز قبل ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کرک کے گائنی آپریشن تھیٹر میں مبینہ طورپررؤف نامی ایک کلاس فور ملازم نے متعلقہ لیڈی ڈاکٹر کی عدم موجودگی میں خاتون مریضہ کاخود آپریشن کیا جس کی خفیہ طورپر بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں مبینہ کلاس فور ملازم خاتون مریضہ کاآپریشن کرتے ہوئے صاف دیکھا جاسکتا ہے جس کے دوران ہسپتال میں تعینات لیڈی ڈاکٹرصوفیہ سجادتھیٹرکا دروازہ کھٹکھٹاکر آکر بیٹھ جاتی ہیں۔ویڈیو منظرعام پر آجانے پر سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخواہ ڈاکٹر فاروق جمیل نے فوری طورپرواقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے گریڈ20 کے ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر طاہربشیرالدین اور گریڈ17 کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر شہریار پر مشتمل دو رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی جو سات دنوں کے اندراندرحقائق پر مبنی اپنی رپورٹ محکمہ صحت میں پیش کرے گی۔اعلامیہ کے مطابق انکوائری کمیٹی کرک ہسپتال میں تعینات گریڈ17 کی خاتون میڈیکل آفیسر؍لیڈی ڈاکٹر صوفیہ سجاد کی ڈیوٹی سے مبینہ غیرحاضری اورلیڈی ڈاکٹر کی بجائے مرداہلکار کی جانب سے خاتون مریضہ کا آپریشن کرنے کے واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرے گی۔مقامی میڈیا کے مطابق لیڈی ڈاکٹر صوفیہ سجاد پاکستان تحریک انصاف کرک کے ضلع صدر میجرسجادبارکوال کی اہلیہ ہیں جومبینہ طورپر اکثر گھر میں پرائیویٹ کلینک چلاتی ہیں۔