اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے اور فحش گالیاں دینے کے پیچھے اصل کہانی سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق شل میڈیاپر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نوجوان لڑکا ہاتھ میں پسٹل اٹھائے ایک خاتون پر تشدد کر رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون اس نوجوان کے سامنے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ میں نے
آپ کو گالیاں نہیں نکالیں جس پر وہ نوجوان اس خاتون کو اپنے پائوں میں بیٹھ کر معافی مانگنے کا کہتا ہے اور ساتھ ہی پسٹل کا بٹ اس کے پیٹ پر مار کر فحش گالیاں نکالتے ہوئے انہیں جسم فروش خواتین کیلئے استعمال کئے جانے والے مخصوص گالی نما لفظ سے پکارتا ہے۔ سوشل میڈیا کی ایک سائٹ پر دی گئی تفصیلات کے مطابق اس ویڈیو میں موجود نوجوانوں کا تعلق ٹائیگر سٹوڈنٹس فیڈریشن نامی آرگنائزیشن سے ہے جو کہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان لڑکوں کے نام واصف عباسی ، نصیر عرف ہنی کلر، وقاص عرف قصی ٹائیگر، ابو بکر عرف تین سو دوہیں۔ یہ نوجوان راولپنڈی اسلام آباد میں سرگرم ہیں اور یہ ٹائیگر سٹوڈنٹس فیڈریشن کے نام پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حال ہی میں ان نوجوانوں میں سے ابو بکر اور وقاص عزیز پروکلا پر حملے کا مقدمہ بھی درج ہے جس کی ایف آئی آر نمبر 318/18بتائی جارہی ہے۔ ان کے حملے میں وکلا شدید زخمی ہو گئے تھے۔ تاحال مقدمہ کے اندراج کے باوجود ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لا ئی جا سکی۔ ویڈیو میں خاتون پر تشدد کرنیوالے لڑکے کا نام واصف عباسی ہے جو کہ 6thروڈ راولپنڈی کا رہائشی ہے جو کہ عمیر پلازے میں ایک موبائل شاپ بھی چلاتا ہے۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب واصف عباسی بچوں کی لڑائی پرگھر میں گھس گیا اور اس نے خاتون خانہ کو
فحش گالیاں اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین کی ایک بڑی تعداد حکومت سے سوال کر رہی ہے کہ کیا انسانی حقوق کی وزیر شیرین مزاری اور وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اس انسانیت سوز واقعہ کا نوٹس لیکر کوئی کارروائی کرینگے یا نہیں۔ جبکہ کئی ـصارفین یہ درخواست بھی کر رہے ہیں اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ اس طرح کی غنڈہ گردی کرنے کا آئندہ کوئی سوچ نہ سکے۔