بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے زمین سے زمین پر مار کرنے والا دنیا کا پہلابرقی مقناطیسی راکٹ تیار کر لیا ہے۔اسی لیے یہ راکٹ تبت کے دوردراز علاقوں میں ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔چین کو یقین ہے کہ یہ راکٹ ’’دنیا کی چھت‘‘سے چین کے حریف بھارت کے مرکزی شہروں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔چین اس راکٹ کو لانچ کرنے کیلئے پہلی برقی مقناطیسی ریل گنز کا ٹیسٹ کر رہا ہے۔چینی ذرائع ابلاغ
نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والا دنیا کا پہلا برقی مقناطیسی تباہ کن ہتھیار ہوگا۔جسے دنیا کے سب سے بلند مقام تبت کی چوٹیوں سے بھارت کو نشانہ بنایا جا سکے گا۔یہ برقی مقناطیسی راکٹ ایک باقاعدہ راکٹ کے مقابلے میں زیادہ درست طور پر اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے اور یہ میزائل کی نسبت بہت زیادہ سستا بھی ہے۔اس منصوبے پر کام کرنے والے ایک سائنس دان ہین جن لی نے سرکاری جریدے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیلی کو بتایا کہ اس ہتھیار کی رینج اور ٹیکنیکل تفصیلات ابھی ظاہر نہیں کی گئیں،تاہم یہ برقی مقناطیسی ہتھیار راکٹ کو لانچنگ سٹیج سے ابتدا میں ہی رفتار بہت زیادہ تیز کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق یہ دنیا کا اپنی قسم کا پہلا منصوبہ ہے اور یہ پروگرام کے مطابق بڑی کامیابی کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔تاہم ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ یہ سوال ضرور کرتا ہے کہ بھارت جو کہ ایک ایٹمی طاقت ہے اپنے شہروں پر اس طرح کے حملوں کا کیا جواب دیگا؟واضح رہے کہ چین اور بھارت کے درمیان ایک جنگ بھی ہو چکی ہے جبکہ بھارت تبت کو ایک الگ ریاست تصور کرتا ہے جبکہ چین تبت کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے۔ دوسری جانب دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال ڈوکلام کے سرحدی تنازعہ پر بھی کشیدگی سامنے آچکی ہے اور بھارت کے اندر چین کو لیکر شدید بے چینی بھی پائی جاتی ہے
اور اس حوالے سے اس کو مغربی اور امریکی حمایت بھی حاصل ہے۔ امریکہ بھی چین کی معاشی، تجارتی ناکہ بندی کیلئے بھارت کو خطہ میں اہم قرار دیتے ہوئے اس کے نزدیک تر آچکا ہے جبکہ چین امریکہ کو خبردار کر چکا ہے کہ تجارتی جنگ میں نقصان دونوں طرف کا ہو گا ۔چین عالمی منظر نامے میں تیزی سے ہوتی تبدیلیوں کے پیش نظر اپنی دفاعی، معاشی صلاحیت میں تیزی سے اضافے کی جانب بھی گامزن ہے۔