اٹک (نیوز ڈیسک) چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا اٹک میں استقبال ، مایوس کن کارکنوں کی کم تعداد دیکھ کر بلاول بھٹو زرداری مقامی قیادت سے ناراض ہو گئے جیالوں کی کم تعداد دیکھ کر انہوں نے گاڑی سے باہر آنے سے نہ صرف انکار کر دیا بلکہ طے شدہ پروگرام کے تحت بلٹ پروف گاڑی میں بیٹھ کر تقریر کرنے کا ارادہ بھی ملتوی کر دیا
اور اپنے صدقہ کیلئے امیدوار پی پی 1 پیپلز پارٹی سردار عرفان کی رہائش گاہ پر لائے گئے بکروں پر ہاتھ پھیرنے سے بھی انکار کر دیا بلاول بھٹو صرف چند منٹ کے لیے امیدوار سردار عرفان کے گھر گئے سیکورٹی سٹاف نے تمام کارکنوں اور عہدیداران کو دھکے دے کر گھر سے نکال دیا جیالے شہید بی بی کے بیٹے کو نہ مل سکے بلاول بھٹو جیالوں سے ملاقات کئے بغیر واپس چلے گئے جیالے دن 2 بجے سے بلاول بھٹوکا انتظار کر رہے تھے 10 گھنٹے کے انتظار کے بعد جیالوں کی بلاول بھٹو کے رویہ سے سخت ناراض ہو گئے اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جیالوں نے کہا کہ وہ صبح سے بلاول سے ملاقات کے منتظر تاہم انہیں جس طریقہ سے دھکے دے کر اور بے عزت کر کے رسوا کیا گیا ہے وہ قابل مذمت ہے جیالے سیکورٹی اہلکاروں کی دھکم پیل سے بھی سخت مایوس ہوئے اور انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو نہیں جانے دیتے تو کم از کم عہدیداران کو تو جانے دو، جیالے اس بات پر احتجاج کرتے رہے امیدوار پنجاب اسمبلی سردار عرفان کی رہائش گاہ پر نہ صرف بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ آئے ہوئے سکیورٹی اہلکار بلکہ مقامی پولیس نے بھی جیالوں کو دھکے دیئے امیدوار پنجاب اسمبلی سردار عرفان بھی پیچھے نہ رہے اور انہوں نے صحافیوں کو دھکے دے کر اپنا حصہ اس میں ڈالا بلاول بھٹو گاڑی کے اندرکارکنان کو صرف ہاتھ ہلاکر واپس چلے گئے
جبکہ قبل ازیں انہوں نے پنڈی گھیب ، ڈھرنال اور فتح جنگ میں ریلیوں سے خطاب کیا تاہم پی پی پی کے ڈویژنل ضلعی عہدیداران اور امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی کی سرد جنگ کے باعث امیدوار پنجاب اسمبلی سردار عرفان کے گھر بلاول بھٹو زرداری کی آمد اور استقبالیہ کے پروگرام کو ناکام بنانے میں بھی بعض عہدیداروں نے سکیورٹی کی صورتحال کا بہانہ بنا کر خطاب سے انہیں منع کیا جس کا نقصان امیدار پنجاب اسمبلی سردار عرفان کو 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں ہونے کا خدشہ ہے ۔