لاہور (نیوز ڈیسک)چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال سے مستعفی ہونے کے مطالبے سمیت 6قرار دادیں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں ۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ کی طرف سے جمع کروائی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ چیئر مین نیب غلط رپورٹ کی بنیاد پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف نوٹیفیکیشن جاری کرنے کے بعد اپنا اعتماد کھو چکے ہیں، اس سے واضح ہوتا ہے کہ نواز شریف کا انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،
چیئر مین نیب نے نواز شریف پر 4.9ارب کا مضحکہ خیز اور لغو الزام لگایا ہے، بھارت میں پانچ کروڑ منی لانڈرنگ کے ذریعے بھجوانے کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں واضع لکھا ہے کہ نہ منی لانڈرنگ ہوئی نہ اس رپورٹ میں میاں نواز شریف کا نام ہے۔کسی ادارے یا سربراہ کو پاکستانی شہری کے بنیادی حقوق پامال کرنے کا حق نہیں ہے،لہٰذا مطالبہ ہے کہ چیئر مین نیب فی الفور اپنے عہدے سے مستعفی ہوں، اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے پر ان کی تفتیش ہونی چاہیے، سپریم کورٹ آف پاکستان کو اس کا از خود نوٹس لینا چاہیے۔مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم کی طرف سے بھی چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کے مطالبے کی قرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال اپنے عہدے پر فائز رہنے کا جواز کھو بیٹھے ہیں اس لیے فوری مستعفی ہو جائیں ۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے چیئرمین نیب کے خلاف حالیہ بیان کے خلاف قرار داد جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کا بیان چیئرمین نیب کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے،نیب آئین و قانون کے مطابق کرپشن کے خاتمے کے لیے سرگرم عمل ہے،یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ نیب سمیت تمام اداروں کے ساتھ کھڑا ہے۔قرارداد میں کرپشن کے خلاف
بلا تفریق اقدامات کی بھرپور حمایت کی یقین دہائی کرائی گئی ہے۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک قراردادپنجا ب اسمبلی میں جمع کروائی جس میں چیئرمین نیب کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پنجاب کا یہ مقدس ایوان چیئرمین نیب کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتا ہے کسی کرپٹ یا نااہل کے پاس چیئرمین نیب سے استعفیٰ مانگنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ایسے مطالبوں کی آئینی اور قانونی کوئی حیثیت نہیں لہذا اس مقدس ایوان کی متفقہ رائے ہے
کہ چیئرمین نیب کرپشن کے خلاف اقدامات جاری رکھیں اور استعفیٰ مانگنے والوں کی باتوں پر کان نہ دھریں۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی نے امریکہ میں پاکستانی سفارتکاروں اور ان کے عملے پر پابندی لگانے کیخلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپاٹمنٹ پاکستانی سفارتکاروں کی توہین کی ہے۔یہ پاک امریکہ تعلقات کے دوران پہلی مرتبہ ہوا ہے۔پاکستا نی سفارتکاروں کے ہمراہ ان کے اہلخانہ پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
لہذا یہا یوان امریکی اسٹیٹ ڈیپاٹمنٹ کے اقدام کی مذمت کرتا ہے۔پاکستانی سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ کی نقل و حرکت پر پابندیاں غیر سفارتی عمل ہے۔یہ ایوان حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان میں موجود امریکی سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ پر بھی ایسی ہی پابندیاں لگائی جائیں اور امریکی سفیر کو بلا کر ان سے وضاحت طلب کی جائے۔جبکہ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی
شعیب صدیقی کی طرف سے بھارتی آرمی چیف کے بیان کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کروا دی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان اعتراف جرم ہے ۔ بھارتی آرمی چیف نے تسلیم کرلیا کہ کشمیری دہشت گرد نہیں ہیں ،کشمیری حق خود ارادیت کے طلبگار جبکہ بھارتی فوج نے گھسپیٹ کی ،مجاہدین کشمیر کی جدوجہد سے بھارت شدید خوفزدہ ہے ۔اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر عالمی تنظیمیں کشمیر میں ظلم و قتل رکوانے میں حقیقی کردار ادا کرے ۔ بھارتی آرمی چیف کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا سختی سے نوٹس لیا جائے ۔